فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اکتوبر کے دوران غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والے امدادی ٹرکوں کی تعداد گھٹا کر صرف 30 ٹرک یومیہ کر دی ہے۔
متحدہ عرب امارت کی نیوز ایجنسی وام کے مطابق، یو این آر ڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے بتایا کہ غزہ کے 20 لاکھ سے زیادہ مکینوں کی بہت بڑی اکثریت اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور دیگر اقدامات کی وجہ سے بھوک، بیماری اور مایوس کن حالات سے دوچار ہے اور یہ امداد ان کی ضروریات پوری کرنے کے لئے بالکل ناکافی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے فلسطینیوں کو ریلیف ایجنسی سے بھی محروم کردیا، یو این آر ڈبلیو اے پر پابندی
فلپ لازارینی نے کہا کہ اسرائیلی حکام نے غزہ میں جتنی امداد کی یومیہ داخلے کی اجازت دی ہے وہ جنگ سے پہلے غزہ میں داخل ہونے والی انسانی امداد کا صرف 6 فیصد ہے۔
دوسری جانب، اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی جاری ہے، گزشتہ برس 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیل کی سفاکانہ کارروائیوں میں 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی زیادہ تعداد خواتین، بچوں اور بزرگوں پر مشتمل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دُنیا کے 52 ممالک کا اقوام متحدہ سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے اقوام متحدہ کو فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم ایجنسی یونائٹیڈ نیشنز ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ( یو این آر ڈبلیو اے) کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے سے باضابطہ طور پر مطلع کردیا تھا۔
اسرائیلی پارلیمنٹ نے گزشتہ ہفتے 2 متنازعہ بلوں کو منظور کیا جس میں یو این آر ڈبلیو اے کو مشرقی یروشلم اور غزہ سمیت مقبوضہ مغربی کنارے پر کام کرنے سے روک دیا تھا۔