راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے جنرل ہیڈ کوارٹر(جی ایچ کیو) حملہ کیس میں تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر رہنماؤں کی بریت کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:جی ایچ کیو حملہ کیس: شاہ محمود، وزیراعلیٰ گنڈاپور، شبلی فراز سمیت 14 ملزمان پر فرد جرم عائد
عدالت نے تحریک انصاف کے رہنماؤں شبلی فراز، شہریار آفریدی، کنول شوزاب، عمر تنویر بٹ اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی بریت کی درخواستیں بھی مسترد کر دی ہیں۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے بریت کی درخواستوں کے خلاف دلائل دیے جبکہ وکلا فیصل چوہدری اور فیصل ملک نے قانونی ٹیم کے ہمراہ پی ٹی آئی رہنماؤں کا دفاع کرنے کی کوشش کی۔
درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے انسداد دہشتگردی عدالت نے کہا کہ کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد بریت کی درخواستیں بے معنی ہو گئیں۔ عدالت نے نامکمل دستاویزات کی وجہ سے چاروں ملزمان کی بیرون ملک جانے کی درخواستیں بھی مسترد کردیں۔
یہ بھی پڑھیں:جی ایچ کیو حملہ کیس: شیریں مزاری سمیت 9 ملزمان پر فرد جرم عائد
واضح رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت 14 افراد پر فرد جرم عائد کی تھی۔
کیس میں اب تک مجموعی طور پر 113 ملزمان پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے جبکہ عدالت نے کیس میں نامزد دیگر 6 ملزمان کو بھی ہفتہ 22 دسمبر کو طلب کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس 9 مئی کو ہونے والے فسادات سے شروع ہوا تھا جو سابق وزیراعظم عمران خان کی کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں پھوٹ پڑے تھے۔
مزید پڑھیے: جی ایچ کیو حملہ کیس میں نامزد ملزمان کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد
پرتشدد مظاہروں میں راولپنڈی میں جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو)، لاہور میں کور کمانڈر کے گھر اور دیگر سمیت فوجی تنصیبات سمیت عوامی املاک پر بھی حملے کیے گئے۔
فوجی املاک پر حملوں اور توڑ پھوڑ کے نتیجے میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف درجنوں مقدمات درج کیے گئے، جن میں سے متعدد ارکان کو آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات کا سامنا ہے۔













