پاکستان میں آئی سی سی چیمپئین ٹرافی کے میچز ہوں گے جنہیں ملک کے دیگر بڑے شہروں میں شائقین اسٹیڈیم میں بیٹھ کر براہ راست دیکھ سکیں گے لیکن پشاور کے شائقین اس سے محروم رہیں گے۔
حکام کے مطابق پشاور میں بین اقوامی اور پی ایس ایل میچز منعقد نہ ہونے کی کئی وجوہات ہیں جن میں ایک بڑی وجہ یہاں بین اقوامی اسٹیڈیم کا نہ ہونا بھی شامل ہے کیونکہ شہر کے واحد بین اقوامی معیار والے کرکٹ اسٹیڈیم ارباب نیاز میں اس وقت تعمیراتی کام جاری ہے۔
2 سال میں تعمیراتی کام کی تکمیل کا وعدہ، 7 سال میں بھی پورا نہ ہو سکا
ارباب نیاز کرکٹ اسڈیڈیم پر تعمیراتی کام سال 2018 میں شروع ہو ا تھا اور اس وقت کی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے 2 سال میں کام مکمل کرکے خیبر پختونخوا میں بین اقوامی اور قومی کرکٹ مقابلوں کے لیے راہ ہموار کرنے کا دعویٰ کیا تھا جو تاحال پورا نہیں ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’اسکول کی سالانہ تقریبات کے لیے یہ اچھی جگہ ہے‘، ارباب نیاز اسٹیڈیم پشاور پر تنقید کیوں؟
محکمہ کھیل کے حکام کے مطابق تعمیراتی کام مختلف وجوہات کی بنا پر تاخیر کا شکار رہا۔ محکمے کے ایک افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر تسلیم کیا کہ کام غیر ضروری تاخیر کا شکار رہا جس کی وجہ سے صوبہ کرکٹ میچز سے محروم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تعمیراتی کام بروقت مکمل نہ ہونے کی کئی وجوہات ہیں تاہم فنڈز کی عدم فراہمی اور کورونا وبا اس کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔
افسر نے بتایا کہ صوبہ معاشی طور پر کمزور ہے اور فنڈز کی کمی کے باعث کام کو روکنا پڑا۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا وبا کے باعث کام پر اثر پڑا تھا اور اس وقت کام اور فنڈز دونوں روک دیے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ کام میں تاخیر سے لاگت میں بھی اضافہ ہوا جو ابتدائی تخمینے ایک ارب 37 کروڑ روپے سے اب 3 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ کافی کام بھی ابھی باقی ہیں۔
اسٹیڈیم کب مکمل ہو گا؟
خیبر پختونخوا حکومت بھی ارباب نیاز اسٹیڈیم پر تعمیراتی کام میں ہونے والی تاخیر سے پریشان ہے۔ وزیرکھیل وامورنوجوانان سید فخر جہاں نے متعلقہ حکام کے ساتھ گزشتہ ہفتے کام کا جائزہ لیا تھا۔ ان کے مطابق اسٹیڈیم پر 80 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ باقی کام بھی تیزی سے جاری ہے۔
مزید پڑھیے: خیبرپختونخوا میں 3 بڑے کرکٹ میچز کرانے کی تیاریاں شروع
انہوں نے کہا کہ ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم پشاورکا تعمیراتی کام 15 فروری تک مکمل کرلیا جائے گا جس کے بعد اسٹیڈیم پاکستان کرکٹ لیگ کے میچز کے لیے دستیاب ہوگا اور صوبائی حکومت کی کوشش ہو گی کہ پی ایس ایل کے میچز پشاور میں کھیلے جائیں۔
سید فخر جہاں کا کہنا تھا کہ اسٹیڈیم کے سول ورک کا کام ڈبل شفٹ میں کیا جائے گا تاکہ باقی ماندہ کام فروری میں مکمل کیا جا سکے اور آئندہ سال پی ایس ایل کے میچز کا انعقاد پشاور میں ممکن بنائے جائے۔
دوسری جانب اسٹیڈیم میں تعمیراتی کام کی نگرانی کرنے والے سرکاری افسر نے بتایا کہ اس وقت سول کام اور رنگ و روغن جاری ہے اور اس کے بعد بجلی کا کام شروع ہو گا۔
پشاور کے ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم میں آخری بین الاقوامی ایک روزہ میچ 2006 میں پاکستان اور انڈیا کے مابین کھیلا گیا تھا جس میں پاکستان کو کامیابی ملی تھی جس کے بعد سے سہولیات کی کمی کے باعث وہاں انٹرنیشنل میچز منعقد نہیں ہو رہے تھے۔
پشاور سے تعلق رکھنے والے شبیر حسین نے پشاور میں میچز نہ ہونے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 2006 تک ٹیمیں پشاور آتی تھیں اور کھلاڑی یہاں کے روایتی کھانوں اور ثقافت سے بھی لطف اندوز ہوتے تھے۔
اسٹیڈیم بین اقوامی معیار کے مطابق بن رہا ہے، سابق کرکٹر محمد اکرم
سابق کرکٹر محمد اکرم ارباب نیاز اسٹیڈیم میں زلمی لیگ کے لیے تیاریوں کے سلسلے میں انتظامات کو دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ارباب نیاز اسٹیڈیم پر کام جاری ہے اور یہ بین اقوامی معیار کے مطابق بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیڈیم کے ساتھ ہاسٹلز بھی بن رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کام مکمل ہونے کے بعد پشاور میں کرکٹ کے دروازے دوبارہ کھل جائیں گے۔
مزید پڑھیے: فائقہ مسکان، دورافتادہ ضلع چترال کی کرکٹر نے اپنا لوہا کیسے منوایا؟
اسٹیڈیم کے ایک نگران نے بتایا کہ اسٹیڈیم میں 30 ہزار سے زائد شائقین میچ دیکھ سکیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹیڈیم میں کرسیاں نصب کردی گئی ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد پشاور میں بین اقوامی میچز کا آغاز ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیڈیم آئی سی سی معیار کے مطابق بن رہا ہے اور اگر فنڈز کی فراہمی جاری رہی تو کام وقت پر مکمل ہوجائے گا۔