غزہ میں شہادتیں اب تک رپورٹ ہوئی تعداد سے کہیں زیادہ، نئے اعدادوشمار سامنے آگئے

پیر 3 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غزہ میں اکتوبر 2023 سے لے کر اب تک اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تازہ ترین تعداد سامنے آگئی۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں برسایاگیااسرائیلی گولہ بارود اب بھی سنگین خطرہ کیوں؟

فلسطینی حکام نے غزہ میں اسرائیل کی جنگ میں شہید والوں کی تعداد کو اپ ڈیٹ کر کے 61 ہزار 709 کردیا جن میں متعدد لاپتا اور اب مردہ سمجھے جانے والوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

غزہ حکومت کے انفارمیشن آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ تنازع میں ہلاک ہونے والے 76 فیصد فلسطینیوں کی لاشیں نکال کر طبی مراکز میں لائی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کم از کم 14 ہزار 222 افراد کے بارے میں اب بھی خیال ہے کہ وہ ملبے کے نیچے یا ان علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں جہاں ریسکیور ٹیموں کی رسائی ممکن نہیں ہے۔

17 ہزار 881 بچے شہید

غزہ شہر کے الشفاء اسپتال میں بات کرتے ہوئے سلامہ معروف نے صحافیوں کو بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد میں 17 ہزار 881 بچے ہیں جن میں 214 نوزائیدہ بچے بھی شامل ہیں۔

20 لاکھ افراد 25 مرتبہ جبری طور پر بے گھر کیے گئے

مزید پڑھیے: وصیہونی افواج کے ہاتھوں ماری جانے والی 10 سالہ راشا کی وصیت پر من و عن عمل کیوں نہ ہوسکا؟

انہوں نے کہا کہ 20 لاکھ سے زیادہ لوگ 25 سے بھی زیادہ مرتبہ جبری طور پر بے گھر کیے گئے اور بنیادی سہولیات سے محروم رہتے ہوئے سنگین حالات میں اذیتیں سہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملوں میں 111,588 مجموعی طور پر ایک لاکھ 11 ہزار 588 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

گھر قبرستان بن گئے

واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی عارضی اور ایک بودی سی جنگ بندی ہوچکی ہے۔ یہ جنگ گزشتہ 15 ماہ سے زوروں پر تھی جس میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی کھلم کھلا نسل کشی دیکھی گئی۔

مزید پڑھیں: غزہ میں ملبے کے نیچے 10 ہزار لاشیں موجود ہونے کا انکشاف

کم از کم مارچ کے اوائل تک جاری رہنے والی لڑائی میں وقفے نے فلسطینی امدادی کارکنوں کو غزہ کے ان حصوں تک پہنچنے کی گنجائش فراہم کی ہے جو وہ پہلے نہیں پہنچ سکتے تھے۔

الجزیرہ کے مطابق انسانی اور طبی ٹیمیں ریسکیو سے بحالی کے مشنوں میں منتقل ہو گئی ہیں اور یہ وہ راستہ ہے جس سے بہت سے فلسطینی اپنے شمالی آبائی شہروں کو واپس جا رہے ہیں۔

بات چیت کا فیز 2

3 مرحلوں کی جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کی طرف بڑھتے ہوئے مذاکرات شروع ہونے والے ہیں اور توقع ہے کہ یہ جنگ کے مستقل خاتمے کے لیے ایک کوشش ثابت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں بالآخر 15 ماہ کی خون ریز جنگ ختم، جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کا آغاز

ثالثی کرنے والے قطر، مصر اور امریکا پیر کو مذاکرات کا آغاز کر رہے ہیں لیکن اگر وہ اسرائیل اور حماس کو کسی معاہدے پر نہیں لا سکے تو مارچ میں لڑائی دوبارہ

شروع ہو سکتی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم واشنگٹن میں

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو واشنگٹن ڈی سی میں ہی ہیں اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وہ انتہائی دائیں بازو کے اتحادیوں کی جانب سے جنگ بندی کو مختصر کرنے اور لڑائی جاری رکھنے کے لیے دباؤ میں ہیں۔

مزید پڑھیے: ’او وی خوب دیہاڑے سَن‘، خوشیاں لانے والی سردیاں اور بارشیں اب غزہ والوں کے دل کیوں دہلا دیتی ہیں؟

یاد رہے کہ نیتن یاہو دیگر اسرائیلی حکام اور حماس کے رہنماؤں کے ساتھ مبینہ جنگی جرائم کے الزام میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کو مطلوب ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ وہ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حماس پر فتح، اپنے تمام یرغمالیوں کی رہائی کے حصول اور مشرق وسطیٰ میں ایرانی ’دہشت گردی‘ کے محور سے نمٹنے پر بات کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp