حاضر ہو یا غائب، حسینہ واجد کو مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا، ڈاکٹر یونس 

بدھ 5 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی چاہے وہ کسی بھی مقام پر ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا بنگلہ دیش کی ’تحریک انصاف‘ کامیاب ہو پائے گی؟

اسکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حسینہ واجد بنگلہ دیش میں موجود ہوں یا کہیں اور ان پر مقدمہ لازمی طور پر چلایا جائے گا۔

ڈاکٹر یونس نے کہا کہ ٹرائل نہ ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا بس مسئلہ صرف یہ ہے کہ آیا وہ ان کی موجودگی میں چلایا جاتا ہے یا غیر موجودگی میں۔

انہوں نے کہا کہ حسینہ واجد کے ساتھیوں، خاندان کے افراد اور کلائنٹس سب سے تفتیش کی جائے گی۔

ڈاکٹر یونس نے انکشاف کیا کہ بنگلہ دیش نے باضابطہ طور پر بھارت سے حسینہ کی حوالگی کی درخواست کی تھی لیکن نئی دہلی کی جانب سے اس کا باضابطہ جواب نہیں ملا۔

انہوں نے مزید کہا کہ قانونی طور پر بھارت اسے حوالے کرنے کا پابند ہے۔

مزید پڑھیے: جماعت اسلامی کا بنگلہ دیش کے قیام سے اب تک کے واقعات پر وائٹ پیپر شائع کرنے کا مطالبہ

’ہاؤس آف مررز‘ کے نام سے مشہور متنازعہ حراستی مرکز کے دورے کے حوالے سے ڈاکٹر یونس نے کہا کہ وہاں حالات حیران کن اور بدترین تھے۔

انہوں نے بھارت کے ساتھ بنگلہ دیش کے تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حسینہ واجد کے معاملے میں پیچیدگیوں کے باوجود بھارت کے ساتھ اسٹریٹجک اہمیت ہے۔

ماضی کے حکومتی اقدامات کے متاثرین کے لیے انصاف کے حوالے سے ڈاکٹر یونس نے اعتراف کیا کہ اس سلسلے میں کوششیں جاری ہیں تاہم ان کی قلیل مدتی انتظامیہ سست قانونی عمل کی وجہ سے مکمل احتساب کی ضمانت نہیں دے سکی۔

انہوں نے حسینہ کے خلاف بدعنوانی کے سنگین الزامات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش میں ان کے مالی معاملات اور اثاثوں کی مکمل جانچ کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش: ناہید اسلام ایڈوائزری کونسل سے مستعفی، نئی سیاسی جماعت کی سربراہی کریں گے

روہنگیا بحران پر ڈاکٹر یونس نے تصدیق کی کہ بنگلہ دیش مہاجرین کی واپسی کے لیے محفوظ زون قائم کرنے کے لیے میانمار کے باغی گروپوں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ دنیا کے سب سے بڑے پناہ گزین کیمپ کاکس بازار میں بڑھتے ہوئے تشدد، منشیات کی تجارت اور نیم فوجی سرگرمیوں کی وجہ سے کشیدگی برقرار ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ