نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی صحافیوں کو حالیہ سفارتی سرگرمیوں پر بریفنگ میں بتایا کہ19 مئی کا دورہ چین بنیادی طور پر دو طرفہ تھا، لیکن چین نے کہا کہ اگر آپ چاہیں تو اس میں افغانستان کو شامل کر کے سہ فریقی کر لیں، تو ہم نے اثبات میں جواب دیا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت ہر فورم پر شکست کے بعد جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا کر رہا ہے، عطا اللہ تارڑ
اسحاق ڈار نے آگاہ کیا کہ سہ فریقی اجلاس کابل میں ہونا تھا۔ چین نے افغان قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کو بلانے کے لیے ہم سے پوچھا۔
چین میں ہماری دو طرفہ ملاقاتیں ہوئیں، 10 مئی کے بعد پہلا دورہ چین تھا۔ اس دورے میں ہم نے چین کے تعاون پر شکریہ ادا کرنا تھا۔
بھارت نے ہم پر جھوٹا الزام لگایا
انہوں نے بتایا کہ 24 اپریل کو چینی وزیر خارجہ وانگ ژی سے پہلی دفعہ بات ہوئی اور انہیں بتایا کہ بھارت نے ہم پر جھوٹا الزام لگایا ہے۔
وزیرخارجہ نے آگاہ کیا کہ بلاول بھٹو زرداری کی سرکردگی میں پاکستان کا وفد واشنگٹن پہنچ گیا ہے۔ ہمارے سفارتی وفد میں 4 سابق وزرائے خارجہ ہیں۔
ہم نے 23 اپریل سے لے کر 10 مئی تک ہر چیز دنیا کو وضاحت سے بتائی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’سرنڈر مودی سرکار‘ بھارت کی عسکری اور سفارتی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہے، راہول گاندھی
انہوں نے کہا کہ انڈیا نے دعویٰ کیا کہ ایف 16 گرایا ہے، جبکہ امریکا نے کنفرم کیا ہے کہ کوئی ایف 16 نہ اڑا ہے، نہ گرا ہے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ میں نے اس دوران 60 سے زیادہ وزرائے خارجہ سے بات کی۔ اور اس کا اثر بھی نظر آیا۔ انڈیا کا نیونارمل اڑ گیا۔ بھارت کی بالادستی ختم ہو گئی۔
ا نہوں نے کہا انڈیا میں پاکستان کی سفارتی کامیابیوں پر انڈیا میں ماتم ہو رہا ہے۔
ترکیے اور آذربائیجان میں پاکستان کی فتح کی خوشیاں منائی گئیں
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو کریڈٹ دوں گا۔ تمام پارلیمانی لیڈران نے ایک ہی پریس ریلیز جاری کرنے پر اتفاق کیا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی روس گئے ہیں۔ وہ روسی زبان بہت اچھی بولتے ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 25 سے 30 مئی ترکیے پہنچے، وفد میں وزیراعظم ، مَیں اور فیلڈ مارشل عاصم منیر صاحب بھی تھے۔ ہم نے ترکیے میں میٹنگز کیں۔ ترکیے اور آذربائیجان میں پاکستان کی فتح کی خوشیاں منائی گئیں۔ ہم نے ان کا دلی شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں:مصنوعی ذہانت کے نام پر فراڈ، 700 بھارتی AI بن کر دنیا کو دھوکا دیتے رہے
انہوں نے بتایا کہ6 مئی کی رات کو پتا چلا کہ بھارت نے حملہ کر دیا ہے، پہلا فون ترک وزیر خارجہ خاقان فیدان کا آیا، جو کہ مثالی دوستی کا ثبوت ہے۔
ترکیے کی قیادت نے کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کا اعادہ کیا۔ہم بھی ہمیشہ قبرص کے مسئلے پر ترکئے کی حمایت کرتے ہیں۔
اسحاق ڈار کے مطابق اس کے بعد ہم ایران پہنچے ۔ ایرانی صدر نے کہا کہ اس خطے میں امن ہونا چاہیے اور تجارت ہونی چاہیے۔
انڈین میڈیا نے ایرانی سفیر کیساتھ اچھا سلوک نہیں کیا
انہوں نے بتایا کہ ای سی او وزرائے خارجہ اجلاس آذربائجان میں ہونے جا رہا ہے۔ ایران کے ساتھ خیر سگالی اور نیک خواہشات کا تبادلہ ہوا۔
اسحاق ڈار نے آگاہ کیا کہ پاک بھارت تنازعے کے دوران ایرانی وزیر خارجہ آغا عباس عراقچی پاکستان آئے اور انڈیا بھی گئے۔
آغا عباس دوسری بار انڈیا نہیں جا سکے کیونکہ انڈین میڈیا نے ان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا برطانوی ہم منصب سے ٹیلی فون پر رابطہ
انہوں نے بتایا کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی نے بھی پاکستان کی فتح پر خوشی کا اظہار کیا۔ آذربائیجان کے دورے کے دوران تمام عوام باہر نکل آئے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ اللہ کا شکر ہے کہ بھارت کی روایتی جنگ میں بالادستی ختم ہو گئی۔
جو حتمی اعداد سامنے آئے ہیں اس کے مطابق بھارت کے 4 رافیل، ایک میراج اور ایک ایس یو 30 گرا۔
لاچین ایئر پورٹ پر اترنے والی پہلی پرواز
اسحاق ڈار کے مطابق آذربائیجان کے صدر نے پاکستان میں دو ارب ڈالر سرمایہ کاری کی یقین دہانی کروائی۔28 مئی کو آذربائیجان کے یوم آزادی پر ہمیں لاچین لے جایا گیا جو آرمینیا سے 20 کلومیٹر دور ہے۔ وہاں ایئر پورٹ بنایا گیا تھا۔ پاکستانی وفد اور ترک صدر لاچین ایئر پورٹ پر اترنے والی پہلی پرواز میں تھے۔
اسحاق ڈار کے مطابق29/30 مئی کو میری ہانگ کانگ میں بین الاقوامی ثالثی تنظیم کی افتتاحی تقریب میں مصروفیت تھی۔
یہ بھی پڑھیں:ترکیہ کی دکان میں بھارتی جھنڈا نہ ہونے پر گالیاں دینے والا انڈین یوٹیوبر گرفتار، ویڈیو وائرل
اسحاق ڈار کے مطابق اس منصوبے کے ذریعے سارا وسط ایشیا جڑ جائے گا۔ یہ ریلوے منصوبہ خرلاچی کے ذریعے پاکستان اور افغانستان کو کنیکٹ کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ چین کی طرف سے قائم کی گئی اکسڈ کے متوازی ادارہ ہے، لیکن فرق یہ ہے کہ اکسڈ میں پراسیکیوشن ہوتی ہے جبکہ بین الاقوامی ثالثی تنظیم میں جرگہ سسٹم کی طرز پر مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کئے جائیں گے
اسحاق ڈار کے مطابق بین الاقوامی ثالثی تنظیم میں شمولیت کے لئے 33 ممالک نے دستخط کئے ہیں جبکہ 88 ملکوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔
ہانگ کانگ پوری دنیا کا مرکز بن چکا ہے
چینی حکومت نے بڑی سوچ بچار کے بعد بین الاقوامی ثالثی تنظیم کا صدر دفتر ہانگ کانگ میں بنایا ہے۔ ہانگ کانگ پوری دنیا کا مرکز بن چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی ثالثی تنظیم بنا کر چین نے بہت بڑا کام کیا ہے ظاہر ہے ساری دنیا کے ممالک اس کو تسلیم نہیں کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے تاجکستان کی کرغزستان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے سرحدی تنازعات حل کرنے پر تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی مسلمانوں کے خلاف مودی سرکار کی جنگ، عید قرباں سے قبل متعدد پابندیاں عائد
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کے دوران ہم نے افغانستان کے ذریعے ریلوے نیٹ ورک بنانے کافی کام کیا تھا۔ اس پراجیکٹ کے لیے چینی وزیر خارجہ سے بات کی جس پر انہوں نے مثبت جواب دیا۔
انہوں نے بتایا کہ چین نے ہماری درخواست پر سی پیک ٹو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق کیا۔ تاجکستان افغانستان پاکستان ریلوے کا سارا فریم ورک تیار ہے۔ افغانستان کچھ تفصیلات طے کر رہا ہے۔
امیر خان متقی کے ساتھ بہت اچھی بات چیت ہوئی
انہوں نے بتایا کہ افغان قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ بہت اچھی بات چیت ہوئی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ افغانستان کو تسلیم کر کے اس کے سفارتی تعلقات بڑھانا پہلے ہی ہمارے ہاں طے ہو چکا ہے۔
اسحاق ڈار کے مطابق جولائی میں پاکستان کو سلامتی کونسل کی صدارت ملے گی۔ جس میں جو صدر ہوتا ہے وہ کسی موضوع کی تجویز دیتا ہے اور اس پر بحث ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بلاول بھٹو کی اقوام متحدہ کے صدر سے ملاقات، بھارتی جارحیت پر شدید تحفظات کا اظہار
کثیر القومی مذاکرات کے ذریعے بین الاقوامی امن و سلامتی کا فروغ اور تنازعات کی پرامن طریقے سے حل ہمارا موضوع ہوگا۔ چینی وزیر ہماری دعوت پر اس اجلاس میں خصوصی شرکت کریں گے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ تجارت بڑھانے کو بہت سنجیدگی سے لیا ہوا ہے،بہت ساری میٹنگز ہو رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کے معاملے پر دو ڈھائی سے ہمارے ساتھ خط کتابت کر رہے ہیں کہ اس کو دوبارہ طے ہونا چاہیے۔ آخری خط 8 اپریل کو آیا جس کا جواب ہم نے 8 مئی کو دیا۔
معاہدہ ختم ہو سکتا ہے نہ ہی ترمیم ہو سکتی ہے
ہم نے کہا کہ واٹر کمشنر سے خط کتابت کریں۔ ہم تو کہتے ہیں کہ یہ معاہدہ ختم ہو سکتا ہے نہ ہی ترمیم ہو سکتی ہے۔
اسحاق ڈار نے سعودی عرب نے پاک بھارت تنازعے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ شہزادہ فیصل بن فرحان سارا وقت میرے ساتھ رابطے میں تھے۔
اسحاق ڈار کے مطابق میری مارکو روبیو سے بات چیت کے بعد فیصل بن فرحان کا فون آیا، جس میں انہوں نے کہا کہ اگر آپ جنگ بندی کے لیے تیار ہیں تو کیا میں جے شنکر سے بات کروں۔ اس پر میں نے کہا کہ بھارت اگر تیار ہے تو ہم بھی کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سندھ طاس معاہدہ: بھارت کی متواتر خلاف ورزیاں، تیر کمان سے نکلنے سے پہلے دنیا کارروائی کرلے
انہوں نے بتایا کہ اس سے پہلے عادل الجبیر بھی آئے، متحدہ عرب امارات نے بھی بیک ڈور ڈپلومیسی کی۔ قطر نے بھی اپنا کردار ادا کیا۔
انہوں نے آگاہ کیا کہ کل میں اور وزیراعظم سعودی عرب کے ایک روزہ دورے پر جارہے ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اس وقت سیز فائر قائم ہے۔ ٹائم لائن کے ساتھ جو جنگ بندی کے اہداف طے ہوئے تھے ان پر عملدرآمد ہو گیا ہے، لیکن سیاسی بیان بازی جاری ہے جس کی وجوہات داخلی ہو سکتی ہیں۔
ہم اپنی سالمیت کے تحفظ کے لیے پوری طرح تیار ہیں
انہوں نے بتایا کہ اس تنازعے کے دوران برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی کا بھی کردار تھا۔۔ اگلے کچھ دنوں میں وہ بھارت جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دوسرے حملے کے امکانات بہت کم ہیں۔ لیکن اگر ہوتا ہے تو ہم اپنی سالمیت کے تحفظ کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
انہوں بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان نیوٹرل جگہ پر مذاکرات کی بات ہوئی تھی۔ انسداد دہشتگری پر بات ہوگی تو ساتھ میں سندھ طاس معاہدے کی بات بھی ہوگی۔ ہم مذاکرات کے لیے desperate نہیں ہیں۔
نیوٹرل جگہ پر مذاکرات
انہوں نے کہا کہ پانی کے بہاؤ میں مستقل کمی نہیں ہوئی، ایک دو بار ہوئی ہے جو موسمی ہوسکتی ہے اور وہ ڈیم تعمیر کیے بغیر پانی روک نہیں سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح یہ ہونی چاہیئے کہ سیاسی جماعتوں کو قائل کریں کہ زیادہ سے زیادہ ڈیمز بننے چاہییں ۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم سیاست کی نظر ہو گیا، ہماری پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم ہو گئی ہے جو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت کو سبق سکھا دیا، اب معاشی میدان میں بھی پاکستان کی تقدیر بدلیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
انہوں نے کہا کہ پاک بھارت سیز فائر قائم ہے اور ختم نہیں ہو گا۔ سیاسی بیان بازی ان کی مجبوری ہے ان کے الیکشن ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی اچھی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔