وزرات خارجہ نے واضح کیا ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان شملہ معاہدہ تاحال موجود ہے، یہ معاہدہ منسوخ نہیں کیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شملہ معاہدے پر ابھی تک عملدرآمد جاری ہے، اس حوالے سے زبانی بیان ضرور آتے ہیں تاہم تحریری طور پر ایسی کوئی بات موجود نہیں کہ جس سے ظاہر ہو کہ یہ معاہدہ منسوخ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت سے مذاکرات میں پاکستان کن 3 اہم موضوعات پر زور دے گا؟ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتادیا
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کا خطرہ اب بھی موجود ہے، ہم امن چاہتے ہیں، لیکن اگر بھارت نے جنگ مسلط کی تو پہلے سے بڑھ کر جواب دیا جائےگا۔
خواجہ آصف نے کہا تھا کہ بھارت کے ساتھ شملہ معاہدہ فارغ ہوگیا اور ہم 1948 والی پوزیشن پر واپس آگئے ہیں۔ اب لائن آف کنٹرول لائن کو سیز فائر لائن سمجھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:شملہ معاہدہ فارغ ہوگیا، اب لائن آف کنٹرول کو سیز فائر لائن سمجھا جائے، وزیر دفاع خواجہ آصف
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2 جولائی 1972 پر ایک معاہدے پر دستخط ہوئے تھے جسے شملہ معاہدے کے نام سے جانا جاتا ہے، پاکستان کی جانب سے ذوالفقار علی بھٹو جبکہ ہندوستان کی جانب سے اندراگاندھی نے اس معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
اس معاہدے کی اہم شق یہ ہے کہ دونوں ممالک اپنے باہمی مسائل پرامن انداز میں مذاکرات سے حل کریں گے، معاہدے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ جموں و کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان دوطرفہ معاملہ ہے۔