دبئی مرینا میں واقع ایک بلند رہائشی عمارت میں جمعہ کی شب اچانک شدید آگ بھڑک اٹھی جس پر اب قابو پا لیا گیا ہے، تاہم حیرت انگیز طور پر کئی مکینوں کو اس وقت تک آگ کا علم نہ ہو سکا جب تک وہ دھوئیں یا شور شرابے کی بدولت از خود متوجہ نہ ہوئے۔
عمارت میں آگ جمعہ کی رات قریباً ساڑھے 9 بجے لگی، مکینوں نے شکایت کی ہے کہ عمارت میں لگے فائر الارم سسٹم نے کوئی وارننگ نہیں دی، اور لوگوں کو صرف دھواں یا سڑک پر موجود فائر بریگیڈ کی موجودگی سے آگاہی ملی۔
BREAKING: A building is burning in Dubai pic.twitter.com/pePIIp7kk9
— Sulaiman Ahmed (@ShaykhSulaiman) June 14, 2025
ایک مکین نے بتایا کہ ہم اپنے فلیٹ میں پرسکون بیٹھے تھے اور بالکونی سے دیکھا کہ نیچے فائر ٹرک کھڑے ہیں۔ ’الارم نہیں بجا، نہ ہی کسی نے اعلان کیا۔ ہمیں خود اندازہ لگانا پڑا کہ کچھ غلط ہو رہا ہے۔‘
بعض رہائشیوں نے بتایا کہ عمارت کی سیڑھیاں دھوئیں سے بھری ہوئی تھیں، جس کی وجہ سے وہ لفٹ استعمال کرنے پر مجبور ہوئے، جو کہ آگ کے دوران سخت خطرناک عمل تصور کیا جاتا ہے۔
’ریسکیو کارروائیاں اور حفاظتی اقدامات‘
فائر بریگیڈ، سول ڈیفنس، پولیس اور ایمبولینس کی ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے عمارت کو خالی کروایا اور قریباً 3 ہزار 800 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ آگ پر کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد قابو پایا گیا، اور متاثرہ افراد کو عارضی رہائش فراہم کی گئی۔
فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم چند افراد دھوئیں کے اثرات کی وجہ سے متاثر ہوئے جنہیں قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
حکام کی جانب سے تحقیقات جاری
فائر الرٹ سسٹم کی ناکامی اور حفاظتی اقدامات میں خامیوں پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ حکام نے واقعے کی مکمل تحقیقات کا آغاز کردیا ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے سانحات سے بچا جا سکے۔