ایران کا اسرائیلی انٹیلیجنس اداروں موساد اور آمان کے مراکز پر براہ راست میزائلوں سے حملہ

منگل 17 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایرانی پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے  اسرائیلی شہر ہرزیلیا میں اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسیوں موساد اور آمان کے مراکز کو براہ راست میزائل حملوں سے نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیل نے تاحال اس دعوے کی بابت کوئی ردعمل نہیں ظاہر نہیں کیا۔

ایرانی پاسداران انقلاب کے مطابق ’ہم نے ہرزیلیا میں ان عمارتوں کو نشانہ بنایا جہاں اسرائیلی انٹیلیجنس آپریشنز انجام دیے جا رہے تھے۔ یہ کارروائی ایران کی جوابی دفاعی حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔‘

اسرائیلی حکومت یا دفاعی اداروں کی جانب سے ابھی تک اس دعوے کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔ تاہم اسرائیلی فوجی حکام نے ہرزیلیا میں میزائل حملے کے مقام سے متعلق تصاویر اور معلومات کی اشاعت پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ فوجی سنسر نے حملے کا نشانہ بننے والے مقام کو حساس قرار دیا ہے۔ تصویری مواد اور مقام سے متعلق تمام رپورٹنگ پر پابندی اس بات کا اشارہ ہو سکتی ہے کہ ایرانی میزائلوں کا  نشانہ واقعی حساس نوعیت کا مرکز بنا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل میں میڈیا فوجی سنسرشپ کے ماتحت ہوتا ہے، اور اگر کسی خبر پر پابندی عائد کی جائے، تو مقامی میڈیا اسے شائع نہیں کر سکتا۔ اس پابندی سے بین الاقوامی تجزیہ کاروں میں یہ تاثر پیدا ہو رہا ہے کہ ایرانی حملے کا ہدف غیرمعمولی اہمیت کا حامل تھا۔

اسرائیلی میڈیا میں حملے سے متعلق صرف عمارت کو نقصان اور بس کو آگ لگنے کی اطلاعات آئی ہیں، مگر ہدف یا نوعیت کے بارے میں خاموشی اختیار کی جارہی ہے۔

موساد اور آمان کیا ہیں؟

موساد اسرائیل کی بیرونی انٹیلیجنس ایجنسی ہے، جو بین الاقوامی جاسوسی اور خصوصی آپریشنز سرانجام دیتی ہے۔

آمان اسرائیلی فوجی انٹیلیجنس ہے، جو دفاعی حکمت عملی، سرحدی سیکیورٹی اور جنگی منصوبہ بندی کی نگرانی کرتی ہے۔

قبل ازیں اسرائیلی میڈیا کے مطابق، ایرانی میزائلوں کی ایک نئی بارش نے اسرائیل کے 4 مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔ تل ابیب اور مقبوضہ مغربی بیت المقدس میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔ ان حملوں میں تل ابیب کے نواحی علاقے ہرزیلیا میں ایک 8 منزلہ عمارت کو نقصان پہنچا جبکہ ساحلی شہر حیفہ میں ایک مسافر بس آگ کی  لپیٹ میں آ گئی۔ اور وہ مکمل طور پر جل گئی۔ اسرائیلی فوج نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملک کے محفوظ علاقوں میں منتقل ہوجائیں۔

ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں تل ابیب کے نزدیکی مقام ہرزیلیا نشانہ بنا

ایران کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل پر تاریخ کا سب سے بڑا حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

قبل ازیں ایران کی پاسداران انقلاب نے اسرائیلی شہریوں کو فی الفور دارالحکومت تل ابیب چھوڑنے کی وارننگ دیدی۔ 2 اسرائیلی ٹی وی چینلز کی اپنے اسٹاف کو دفاتر خالی کرنے کی ہدایت۔ ایران نے اسرائیل کا ایک ایف 35 طیارہ مار گرایا۔ ایران نے پہلی بار سپر سانگ میزائل کرلیا۔

گزشتہ روز بھی ایران نے 100 سے زائد میزائل داغے۔ ایران کی نئی تکنیک سے اسرائیلی کا دفاعی نظام ناکارہ ہوگیا۔درجنوں میزائل اہداف تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔ حیفہ، تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس اور دیگر اسرائیلی شہر دھماکوں سے مسلسل گونج رہے ہیں۔

ایرانی حملوں کا نشانہ بن کر مزید 11 اسرائیلی ہلاک اور 180 زخمی ہوگئے۔ عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنتی جا رہی ہیں۔ حیفہ پاور پلانٹ میں آگ بھڑک اٹھی۔

ایرانی میزائل حملہ کا نشانہ بننے والی اسرائیلی مسافر بس

دوسری طرف ایران کے دارالحکومت تہران پر بھی اسرائیلی حملے مسلسل جاری ہیں۔ ایرانی خبر رساں ادارے مہر نیوز ایجنسی کے مطابق، شمال مشرقی تہران میں گزشتہ ایک گھنٹے کے دوران ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی ہے۔ دھماکے کے بعد دھوئیں کے بادل آسمان کی طرف بلند ہوتے ہوئے دیکھے گئے۔ مہر نیوز نے اس واقعے کی ویڈیو فوٹیج شائع کی ہے جس میں کئی عمارتوں کے اوپر گہرے سرمئی دھوئیں کی تہیں دیکھی جا سکتی ہیں۔

معروف عربی ٹیلی ویژن چینل ’الجزیرہ‘ نے بھی بعض ایسی ویڈیوز کی تصدیق کی ہے جن میں تہران کے افق پر دھواں اٹھتا ہوا صاف نظر آ رہا ہے۔

اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران کے وسطی علاقے میں رہنے والے لاکھوں افراد کو فوری طور پر علاقہ خالی کرنے کی ہدایت جاری کی ہے، کیونکہ ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں کا دائرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ یہ پیش رفت ایران اور اسرائیل کے درمیان شدت اختیار کرتے تنازعے کے چوتھے روز سامنے آئی ہے۔

ٹرمپ کا بیان آگ پر تیل چھڑکنے کے مترادف، چین نے امریکا کو خبردار کردیا

چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ ایران مخالف دھمکیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے بیانات خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے بجائے بڑھاوا دے رہے ہیں۔

یہ بیان چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکن نے ایک باضابطہ پریس بریفنگ میں دیا۔ جب ان سے امریکی صدر ٹرمپ کے اس دھمکی کی بابت سوال کیا گیا جس میں انہوں نے تہران کے شہریوں کو ’فوری انخلاء‘ کا مشورہ دیا تھا۔

 ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا ’یہ آگ بھڑکانے اور جلتی پر تیل چھڑکنے کے مترادف ہے۔ دھمکیاں دینا اور دباؤ بڑھانا کس بھی طور پر صورت حال کو پرامن بنانے میں مددگار ثابت نہیں ہوگا بلکہ تنازعہ کو مزید گہرا اور وسیع کرے گا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک حالیہ بیان میں ایرانی دارالحکومت تہران کے عوام  کو فوری انخلاء کی دھمکی دی تھی۔ چین نے اسے غیر ذمہ دارانہ حرکت  قرار دیا ہے۔

یہ بیان ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید کشیدگی کے دوران آیا ہے، جب دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف براہِ راست میزائل حملوں کی تیاری میں ہیں۔

چین نے اس بحران کے حل کے لیے مذاکرات اور تحمل پر زور دیا ہے، اور تمام فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پرامن حل کی طرف واپس آئیں۔

چین ہمیشہ سفارتی حل اور پرامن بقائے باہمی کی حمایت کرتا رہا ہے۔ چین نے واضح کیا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے یکطرفہ یا اشتعال انگیز اقدام کے خلاف ہے، جو مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا باعث بنے۔

بڑی سفارتی پیش رفت، امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے مذاکرات کے لیے نائب صدر کو بھیجنے پر غور

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ نائب صدر جے ڈی ویس اور مشرق وسطیٰ کے لیے اپنے خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکوف کو ایرانی حکام سے مذاکرات کے لیے بھیجنے پر غور کر رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے یہ بیان ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیا

امریکی صدر نے کہا ’میں ممکنہ طور پر جے ڈی ویس اور وٹکوف کو ایران بھیج سکتا ہوں تاکہ وہ ایرانی حکام سے بات کریں۔ تاہم یہ اس پر منحصر ہے کہ جب میں واپس پہنچوں گا تو کیا صورت حال ہوگی۔

امریکی صدر نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ایران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ٹرمپ ماضی میں بھی یہ بات متعدد بار کہتے رہے ہیں۔ ان کے مطابق ایران کی جوہری سرگرمیاں دنیا کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ اس وقت انتہائی کشیدہ صورت حال سے دوچار ہے۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان تناؤ میں شدت آ چکی ہے۔ اور  ٹرمپ ایران سے دوبارہ سفارتی روابط قائم کرنے یا مذاکرات شروع کرنے کی بات ایک ایسے وقت میں کر رہے ہیں جب موجودہ امریکی انتظامیہ زیادہ محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔

امریکی نائب صدر جے ڈی ویس، جو کہ ٹرمپ کی ٹیم میں ایک بااثر شخصیت بن کر ابھرے ہیں، اگر ایران جاتے ہیں تو یہ ایک بڑی سفارتی پیش رفت ہو سکتی ہے۔

ایران کے خلاف جنگ، اسرائیل کو روزانہ کتنے ارب کا نقصان ہورہا ہے؟

ایران کے خلاف جاری جنگ اسرائیل پر بھاری معاشی بوجھ ڈال رہی ہے، جہاں دفاعی ماہرین کے مطابق صرف جنگی اخراجات ہی روزانہ کی بنیاد پر 2.75 ارب شیکل (قریباً 72 کروڑ 50 لاکھ ڈالر) تک جا پہنچے ہیں۔

اسرائیلی وزارتِ دفاع کے سابق مشیر بریگیڈیئر جنرل (ریٹائرڈ) رِعام امیناخ کے مطابق جنگ کے ابتدائی 48 گھنٹوں میں اسرائیل نے 5.5 ارب شیکل (قریباً 1.45 ارب ڈالر) صرف کیے، جس میں نصف اخراجات ایران پر فضائی حملوں اور نصف میزائل دفاعی نظام پر ہوئے۔

ماہرین کے مطابق یہ تخمینہ صرف براہ راست فوجی کارروائیوں پر مشتمل ہے، جن میں فضائی مشن، میزائلوں کا استعمال، آئرن ڈوم کے ذریعے حملوں کی روک تھام، اور ریزرو فورسز کی تعیناتی شامل ہے۔ ان اخراجات میں شہری انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات، کاروباری سرگرمیوں کی بندش، اور معیشت پر پڑنے والے وسیع اثرات شامل نہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایرانی حملوں کے بعد اسرائیل میں صرف 2 دنوں کے دوران قریباً 9,900 افراد نے مالی نقصانات کے لیے دعوے جمع کرائے، جن کی مالیت ایک ارب شیکل (قریباً 27 کروڑ 70 لاکھ ڈالر) سے تجاوز کر چکی ہے۔

معاشی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ جنگ طول پکڑتی ہے تو اسرائیل کی قومی معیشت کو مزید شدید نقصان پہنچ سکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب وہ پہلے ہی غزہ کی جنگ کے مالی دباؤ کا سامنا کر رہا ہے۔

بریگیڈیئر امیناخ کا کہنا ہے کہ جنگ کے بالواسطہ نقصانات، جیسے کہ جی ڈی پی پر اثرات، کا اندازہ فی الحال ممکن نہیں، لیکن اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے، وہ ایک اقتصادی ہنگامی صورتحال کی جانب اشارہ ہے۔

ایرانی نشریاتی ادارے پر اسرائیلی حملہ، 2 خواتین میڈیا ورکرز شہید

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’ارناکے مطابق تہران میں واقع ایرانی نشریاتی ادارے پر اسرائیل کے فضائی حملے میں شہید ہونے والے 2 افراد کی شناخت کر لی گئی ہے۔ دونوں خواتین ہیں۔ ایک نیما رجب پور ہیں جو نیوز ایڈیٹر تھیں۔ وہ ایران کے سرکاری میڈیا میں گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصہ سے خدمات سرانجام دے رہی تھیں۔ دوسری معصومہ عظیمی تھیں۔ وہ بھی نشریاتی ادارے کے اسٹاف کا حصہ تھیں۔ وہ اہم داخلی امور کی نگران تھیں۔

چینی شہری جلد از جلد اسرائیل چھوڑ دیں، چینی وزارت خارجہ کی ہدایت

چین نے اسرائیل میں موجود اپنے تمام شہریوں کو فوری طور پر انخلا کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ یہ ہدایات ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری شدید کشیدگی اور ممکنہ بڑے پیمانے پر حملے کے خطرے کے پیش نظر جاری کی گئی ہیں۔

چینی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ موجودہ سکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم اپنے تمام شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جلد از جلد اسرائیل سے نکل جائیں اور کسی بھی عوامی مقام پر غیر ضروری موجودگی سے گریز کریں۔

دوسری طرف جنوبی کوریا نے اپنے شہریوں کو فی الفور ایران سے انخلا کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

ایران نے کسی جنگ میں پہل کی نہ اسرائیل پر حملہ کیا، ایراوانی کا اقوام متحدہ کو خط

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایراوانی نے ایک اہم خط کے ذریعے سلامتی کونسل کو آگاہ کیا ہے کہ ایران نے نہ تو اسرائیل پر حملہ کیا ہے اور نہ ہی کسی جنگ میں پہل کی ہے۔ انہوں نے  اس بات پر زور دیا کہ ایران صرف اپنے دفاع کا حق استعمال کر رہا ہے اور بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہ کر اقدامات کر رہا ہے۔

ایراوانی کے خط کے اہم نکات

ایران ایک امن دوست ملک ہے اور ہم نے کبھی کسی پر حملہ کرنے میں پہل نہیں کی۔

ہم پر حملے کیے گئے، اور ہم نے صرف دفاعی اقدامات کیے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے تہران، نطنز، اور دیگر حساس مقامات پر جارحیت نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

ہم اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو جارحیت سے روکے اور عالمی قوانین کی پاسداری کروائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp