وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے گوا میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو یکطرفہ اقدامات واپس لے کر بات چیت کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا ہو گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر سے متعلق پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، بھارت کے 2019 کے اقدام سے دونوں ممالک میں فاصلے پیدا ہوئے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کا ہمیشہ سے موقف رہا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کیا جائے، بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی اور دو طرفہ سمجھوتوں کی خلاف ورزی کر تا ہے تو بات چیت کا کیا مستقبل ہوگا؟
Great pleasure to meet with FM Murat Nurtleu of Kazakhstan @MFA_KZ on the sidelines of SCO-CFM at Goa. We will continue to work together to deepening of mutual beneficial cooperation in eco. connectivity & other areas. #PakatSCO #SCO pic.twitter.com/duFxdAz1Q2
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) May 5, 2023
انہوں نے کہا کہ 2019 کا اقدام واپس لینے تک بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات پر تبدیلی نہیں آ سکتی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ اور میرا ایک ہی طریقے سے ایک دوسرے کو سلام کرنا میرے لیے خوشی کی بات ہے، بھارتی وزیر خارجہ سب سے ایک ہی طریقے سے ملے۔
نیوز کانفرنس کے دوران کھیلوں سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو بھارت جانا تھا لیکن انہیں ویزا نہیں دیاگیا، کھیل کو سیاست اور خارجہ پالیسی سے الگ ہوناچاہیے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ کسی موقع پر ایسا نہیں لگا کہ پاک بھارت اختلاف کی وجہ سے فورم پر اثر پڑا ہے، بھارت کے عوام اور میڈیا کا جو بھی موقف ہو ہم بہتر تعلقات چاہتے ہیں، جس طرح میری آمد کو کور کیا گیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کی اہمیت زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس کے موقع پر مختلف وزرائے خارجہ سے ملاقات ہوئی۔