بھارتی ریاست تلنگانہ کے ضلع بھوپال پلی کے ایک گاؤں ویسالہ پلی سے تعلق رکھنے والے ایک دودھ فروش کسان جوڑے نے کانگریس کے ایم ایل اے گندرا ستیہ نارائن کے کیمپ آفس کے باہر اپنی بھینسیں باندھ دیں۔ ان کا الزام ہے کہ ایم ایل اے کی ہدایت پر ان کا مویشیوں کا باڑہ بغیر کسی پیشگی نوٹس کے مسمار کر دیا گیا۔
متاثرہ کسان، کوراکولا اوڈیلو اور ان کی اہلیہ لالیتا نے الزام لگایا کہ مقامی سرکاری اہلکاروں نے ان کے مویشی شیڈ کو بغیر کسی نوٹس کے منہدم کر دیا، جبکہ پولیس نے خود کہا کہ یہ کارروائی ایم ایل اے کی ہدایت پر ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے غصے سے بھرے کسان کا انوکھا انتقام، ناجائز پارکنگ کرنے والوں کو مزا چکھا دیا
کسان جوڑے کا کہنا ہے ’ہم نے بغیر کسی لالچ کے انہیں ووٹ دیا تھا، اور بدلے میں ہمیں یہ صلہ ملا؟‘
నిన్నటి వరకు హైడ్రా తో ప్రజల నీడ కూల్చిన కాంగ్రెస్ ప్రభుత్వం
నేడు బర్రెల కొట్టం కూలగొట్టి వాటికీ నీడ లేకుండా చేసిన కాంగ్రెస్ ప్రభుత్వం
మాకు న్యాయం చేయండి అంటూ భూపాలపల్లి ఎమ్మెల్యే క్యాంపు కార్యాలయంలో బర్రెలను మేపి నిరసన తెలిపిన రైతు బిడ్డా కూరాకుల ఓదెలు లలిత దంపతులు#wewantjustice pic.twitter.com/lAgNgJgafe— Gandra Venkataramana Reddy (@Gandraofficial) July 31, 2025
ان کے مطابق، جب ان کے مویشیوں کے لیے کوئی پناہ گاہ نہیں بچی، تو انہوں نے مجبور ہوکر اپنی بھینسوں کو ایم ایل اے کے دفتر کے باہر باندھ دیا تاکہ اپنا احتجاج ریکارڈ کراسکیں۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ جب تک انہیں نیا باڑہ مہیا نہیں کیا جاتا، وہ اپنی بھینسیں یہاں سے واپس نہیں لے کر جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے نام میں ’دتا‘ کی جگہ ’کتا‘ لکھنے پر شہری کا انوکھا احتجاج، بھونکتے ہوئے ویڈیو وائرل
کسان جوڑے کا کہنا ہے کہ ان کا واحد ذریعہ معاش دودھ بیچنا ہے، اور بغیر چھپر کے ان کے مویشی شدید گرمی اور بارش کا سامنا کر رہے ہیں۔ وہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ انہیں فوری طور پر نیا مویشی شیڈ مہیا کیا جائے؛ ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے؛ ایم ایل اے معافی مانگیں اور کسانوں کو درپیش مسائل پر بات کریں۔