امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کی جانب سے روسی تیل کی بڑے پیمانے پر خریداری اور اسے عالمی منڈی میں منافع کے لیے دوبارہ فروخت کرنے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور اضافی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: روس سے تیل کی خریداری جاری رہے گی، امریکی دباؤ کے باوجود انڈیا کا دوٹوک مؤقف
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ فار سوشل پر اپنے ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ بھارت نہ صرف روسی تیل کی بڑی مقدار خرید رہا ہے، بلکہ اس کا بڑا حصہ عالمی منڈی میں بھاری منافع پر دوبارہ فروخت بھی کررہا ہے۔ انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ روسی جنگی مشین یوکرین میں کتنے لوگوں کو مار رہی ہے۔
انہوں نے اس عمل کو انسانی ہمدردی کے تقاضوں کے منافی قرار دیتے ہوئے اعلان کیاکہ اس صورت حال کے پیش نظر میں بھارت کی جانب سے امریکا کو ادا کیے جانے والے ٹیرف میں نمایاں اضافہ کروں گا۔
بیان کے آخر میں انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا ’آپ کی اس معاملے پر توجہ کا شکریہ‘۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی گئی دھمکیوں کے باوجود بھارت نے اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ میں مالی معاونت کررہا ہے، ٹرمپ کے مشیر کا الزام
امریکی صدر نے گزشتہ ماہ 14 جولائی کو اعلان کیا تھا کہ روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر 100 فیصد ٹیرف عائد کیا جائےگا۔ امریکا کی جانب سے اس وقت بھارت پر عائد کردہ ٹیرف 25 فیصد ہے۔