ضلع غذر کی تحصیل گوپس یاسین میں گلیشیئر پگھلنے کے باعث ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے نقصانات کی ابتدائی رپورٹ تیار کر کے اعلیٰ حکام کو ارسال کر دی گئی ہے۔ متاثرین نے حکومت سے فوری امداد کا مطالبہ کیا ہے۔
On the morning of 22 August, the village of Raoshan in Ghizer was hit by a Glacial Lake Outburst Flood (GLOF). While no casualties have been reported so far, villagers trapped by the floodwaters have been successfully rescued.
However, a major threat still looms over Ghizer. The… pic.twitter.com/NiJQ9aufBk
— Ibex Media Network (@IbexMedianetwrk) August 22, 2025
متاثرہ دیہات اور گھروں کا نقصان
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر گوپس یاسین، شیر افضل کے مطابق گلیشیئر پھٹنے سے تالی داس، مڈوری، مولا آباد، ہاکس تھنگی، راؤشن اور گوتھ کے کئی دیہاتوں میں 330 گھروں کو شدید نقصان پہنچا۔
دکانوں اور بنیادی ضروریات کا نقصان
شیر افضل نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ اور عارضی جھیل بننے کے نتیجے میں کئی دکانیں بھی متاثر ہوئیں۔ متاثرین کے لیے خیمے، راشن اور دیگر اشیاء کی فوری ضرورت ہے۔
راؤشن میں اسپیل وے کھلنے سے صورتحال میں کمی
غذر کے گاؤں راؤشن میں لینڈ سلائیڈنگ اور دریا کے بہاؤ رکنے سے بننے والے عارضی ڈیم میں اسپیل وے بن گیا۔ اسپیل وے کے ذریعے پانی کا اخراج جاری ہے اور بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غذر میں سیلابی صورت حال کے بعد پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری
ابتدائی رپورٹ کے مطابق پانی کی سطح میں کمی آئی ہے، جس سے نچلے علاقوں میں کٹاؤ کا خطرہ کم ہو گیا ہے۔
دریا کا بہاؤ رکنے کے باعث مزید ہزاروں گھروں کے ڈوبنے کا خدشہ تھا، جو اسپیل وے کھلنے سے ٹل گیا۔ تاہم ڈوبنے والے گھروں سے پانی اترنے میں ابھی وقت لگے گا۔
چرواہے وصیت خان کی بہادری
متاثرہ علاقے کے عوام کو واقعے کی بروقت اطلاع دے کر سیکڑوں جانیں بچانے والے چرواہے وصیت خان کو نقد انعام اور تعریفی سند دے کر حوصلہ افزائی کی گئی۔