جنہیں سزا ہوئی وہ ثابت کریں حملے کے وقت میرے گھر نہیں تھے، رانا ثنا اللہ

بدھ 27 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ جن افراد کو عدالتوں سے سزائیں ہوئی ہیں، انہیں ٹی وی شو میں بلائیں تاکہ وہ ثابت کریں کہ میرے گھر پہ حملے کے وقت موقع پر موجود نہیں تھے یا ان پر لگنے والے الزامات درست نہیں ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے نجی ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی یہ دعویٰ کرتا ہے کہ اس پر لگنے والے مقدمات یا سزائیں غلط ہیں، تو اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ وہ شواہد کے ساتھ عوام اور عدالت کے سامنے اپنی بے گناہی ثابت کرے۔ محض بیانات دینے سے حقائق تبدیل نہیں ہوتے، بلکہ سچائی ثبوتوں اور عدالتی فیصلوں سے واضح ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: فیصل آباد: رانا ثنااللہ کے گھر پر 9 مئی حملہ کیس، عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل اور دیگر کو 10، 10 سال قید کی سزا

رانا ثنا اللہ کا موقف تھا کہ عدالتی فیصلوں اور قانونی عمل پر تنقید کے بجائے، ملزمان کو چاہیے کہ وہ اپنے خلاف فیصلوں کو چیلنج کرنے کے لیے عدالتی فورمز استعمال کریں۔

رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے اور کسی کو بھی استثنیٰ حاصل نہیں ہونا چاہیے۔ ان کے بقول اگر کوئی اپنے آپ کو بے گناہ سمجھتا ہے تو اسے عدالت میں شواہد کے ساتھ یہ ثابت کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔

9 مئی: رانا ثنا اللہ کے گھر پر حملہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری، پی ٹی آئی کے 17 قائدین کو 2 دفعات کے تحت 10، 10 سال کی سزا

26 اگست 2025 کو فیصل آباد کی انسدادِ دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) کے جج جاوید اقبال نے 9 مئی کو سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ کے گھر پر حملے کے کیس کا 73 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔ 109 ملزمان میں سے 75 کو سزائیں اور 34 کو بری کردیا۔

عدالت نے 59 ملزمان کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی، جن میں عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل، فرح آغا، کنول شوذب، رائے حسن نواز، احمد چٹھہ، عنصر اقبال، بلال اعجاز، شیخ راشد شفیق، رائے مرتضیٰ اقبال، اشرف سوہنا، مہر جاوید اور شکیل نیازی شامل ہیں۔

پی ٹی آئی کے 17 قائدین کو 2 دفعات کے تحت 10، 10 سال کی قید سنائی گئی۔ 42 ملزمان کو 7 اے ٹی اے سمیت 16 دفعات کے تحت 10، 10 سال کی سزا سنائی گئی۔

مزید پڑھیں: رانا ثنااللہ گھر حملہ کیس، راشد شفیق کو 10 سال قید پر شیخ رشید کی چیف جسٹس سے کیا اپیل ہے؟

16 ملزمان کو 4 دفعات کے تحت 3،3 سال قید کی سزا سنائی گئی جن میں شیخ راشد جاوید سمیت دیگر کارکنان شامل ہیں۔ مقدمے میں نامزد 34 ملزمان کو بری کردیا گیا۔

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے زین قریشی بھی بری ہونے والوں میں شامل ہیں۔

یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔ فیصل آباد میں رانا ثنا اللہ کے گھر پر حملے کا مقدمہ تھانہ سمن آباد میں درج کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

سعودی عرب 2034 میں ’سب سے دلچسپ ورلڈ کپ‘ منعقد کرنے کے لیے پرعزم

جی-7 ممالک کا روس پر دباؤ بڑھانے اور ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت کا اعلان

موٹروے ایم-5 پر غنودگی کے دوران بس ڈرائیور پکڑا گیا، موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی

ٹرمپ کی H-1B ویزا حمایت پر اپنی ہی جماعت میں مخالفت کی لہر

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ