آئین سے ماورا مطالبات ناقابل قبول، وفاقی وزرا کی مظفرآباد میں پریس کانفرنس

جمعرات 25 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 

 

آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں وفاقی وزرا طارق فضل چوہدری اور امیر مقام نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت عوامی حقوق من و عن تسلیم کرتی ہے لیکن آئین سے ماورا مطالبات کسی صورت قابل قبول نہیں۔

وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر مظفرآباد آکر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کیے۔ عوامی حقوق سے متعلق جتنے مطالبات ہمارے دائرہ اختیار میں تھے، انہیں تسلیم کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جموں کشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے متحرک رہنما شوکت نواز میر کون ہیں؟

آئینی و قانونی نوعیت کے مطالبات پارلیمنٹ اور قانون ساز اداروں کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ ہم نے مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کی بھرپور کوشش کی لیکن کمیٹی نئے مطالبات سامنے لاتی رہی۔

ہم نے واضح کیا کہ جو ممکن تھا وہ مان لیا گیا ہے لیکن جو آئینی دائرہ کار سے باہر ہے اس پر وعدہ نہیں کر سکتے۔

وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر مظفرآباد آئے تاکہ مذاکراتی عمل کو سہولت فراہم کریں۔

ایکشن کمیٹی کے تمام جائز عوامی مطالبات تسلیم کر لیے گئے ہیں، البتہ ایسے مطالبات جن کے لیے آئینی ترمیم درکار ہے وہ صرف پارلیمان ہی کر سکتی ہے۔ چند افراد بند کمرے میں بیٹھ کر آزاد کشمیر کے آئین میں ترمیم کا فیصلہ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے ہمیشہ افواجِ پاکستان کے ساتھ مل کر بھارتی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور یہی اتحاد قائم رہنا چاہیے۔ ایکشن کمیٹی کو مشورہ ہے کہ وہ عوام اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر وسیع تر اتفاق رائے پیدا کرے۔

مذاکرات کا پہلا روز ڈیڈ لاک کا شکار

اس سے قبل مظفرآباد میں وفاقی وزراء اور ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا پہلا روز ڈیڈ لاک کا شکار ہوگیا۔ 12 گھنٹے طویل نشست کے باوجود مذاکرات نتیجہ خیز نہ ہو سکے۔

وفاقی وزرا کا کہنا تھا کہ ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات مان لیے گئے تھے تاہم دو مطالبات پر اصرار کے باعث ڈیڈ لاک پیدا ہوا۔

وزرا نے کہا کہ ہم اب بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن 29 ستمبر کے احتجاج میں شہریوں کا راستہ روکنے یا زبردستی دکانیں بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پنجاب میں قبضے ختم کرانے کے لیے خصوصی عدالتیں قائم ہوں گی، فیصلے 90 دن میں ہوں گے: وزیراعلیٰ

گلگت بلتستان کے تاجروں کا سوست ڈرائی پورٹ پر دھرنا جاری، معاملات پھر طے نہ ہوسکے

انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 میں کوئی نئی ترمیم نہیں کی گئی، ایف بی آر

مریم نواز کا جنوبی پنجاب میں اپنا سیکریٹریٹ لگانے کا اعلان

میٹا کے ’ٹین اکاؤنٹس‘ کا دائرہ کار فیس بک اور میسنجر تک وسیع، پاکستان میں بھی آغاز

ویڈیو

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

’میڈ اِن پاکستان‘ نمائش: پاکستانی مصنوعات کی بنگلہ دیش میں دھوم مچ گئی

بلوچستان کی نئی ایوی ایشن پالیسی صوبے میں فضائی آپریشنز میں اضافہ کرے گی؟

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی