پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد ہونے والے احتجاج کے دوران ملک کی اہم تنصیبات پر حملے کرنے والوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔
پنجاب پولیس نے جناح ہاؤس لاہور پر حملہ کرنے والے 60 ملزمان کی تصاویر اور کوائف جاری کر دیے ہیں۔
پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملزمان سے جناح ہاؤس سےچوری ہونے والا قیمتی سامان برآمد کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کاتعلق لاہور، اوکاڑہ، گوجرانولہ، خوشاب اورڈیرہ غازی خان سےہے جن کی تصاویر وقوعہ کے روز کی ویڈیوز سے میچ کی گئی ہیں۔
پولیس نے بتایا ہے کہ تصاویراور ویڈیو میچنگ کے بعد ان افراد کو حتمی ملزم قرار دیا گیا ہے اور تمام نے تفتیش کے دوران اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق ڈیجیٹل شواہد ملزمان کے 9 مئی کو وقوعہ پرنقل وحرکت کا تعین کرتے ہیں۔
جیو فینسنگ کی مدد سے 35 موبائل نمبرز ٹریک
دوسری جانب پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ جیو فینسنگ کی مدد سے 35 موبائل نمبرز ٹریک کر لیے گئے ہیں جس کے بعد ان کی کالز کا ڈیٹا بھی اکٹھا کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ موباٸل صارفین حملے کے وقت کٸی گھنٹے جناح ہاؤس سمیت دیگر حساس تنصیبات کے پاس رہے۔ ان صارفین کے کواٸف، پتہ سمیت تمام تفصیلات حاصل کر لی گٸی ہیں۔
پولیس ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان موباٸل صارفین کی سیاسی وابستگی پی ٹی آٸی سے ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد احتجاج کے دوران مشتعل افراد نے جناح ہاؤس لاہور پر دھاوا بول دیا تھا۔ اس دوران جہاں وہاں پر توڑ پھوڑ گئی تو ساتھ ہی لوگ وہاں سے سامان بھی لوٹ کر لے گئے تھے۔