امریکا اور بحرین کا مشترکہ فضائی دفاعی کمانڈ پوسٹ کا افتتاح

منگل 2 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی سینٹرل کمانڈ اور بحرین نے پیر کے روز ال بار کیمپ میں دو طرفہ مشترکہ فضائی دفاعی کمانڈ پوسٹ کا افتتاح کر دیا۔

یہ اقدام اُس وقت سامنے آیا ہے جب صرف ایک ماہ قبل امریکا نے قطر کے ساتھ بھی اسی نوعیت کا تعاون شروع کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مشرق وسطیٰ میں امریکا کے جنگی اثاثے کیا ہیں اور کہاں کہاں موجود ہیں؟

سینٹ کام کے مطابق، اس مرکز میں امریکا اور بحرین کی فورسز مشترکہ طور پر خدمات انجام دیں گی اور یہ مقام فضائی دفاع کی مربوط منصوبہ بندی اور آپریشنز کا مرکزی مرکز ہوگا۔

امریکا کے غیر نیٹو اتحادی ہونے کے ناطے بحرین پہلے ہی امریکی بحریہ کے ففتھ فلیٹ اور 47 ممالک پر مشتمل مشترکہ میری ٹائم فورسز کی میزبانی کرتا ہے۔

ملک میں اس وقت تقریباً 9 ہزار امریکی فوجی اہلکار تعینات ہیں۔

افتتاحی تقریب میں سینٹ کام کے کمانڈر ایڈمرل بریڈ کوپر اور بحرین کے ولی عہد و وزیراعظم سلمان بن حمد آل خلیفہ نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں:امریکا اور برطانیہ کے یمن میں حوثی ملیشیا کے 36 ٹھکانوں پر حملے

ایڈمرل کوپر نے اس موقع پر کہا کہ علاقائی سیکیورٹی کے لیے بحرین کئی دہائیوں سے امریکا کا لازمی شراکت دار رہا ہے۔

’نئی مشترکہ کمانڈ پوسٹ فضائی دفاع کے علاقائی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔‘

جوہری تعاون معاہدہ

گزشتہ جولائی میں امریکا اور بحرین نے جوہری توانائی کے شعبے میں تعاون سے متعلق ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے تھے۔

اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو، بحرینی وزیر خارجہ ال زیانی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شہزادہ سلمان بن حمد نے بھی شرکت کی۔

قطر کے ساتھ دوسری کمانڈ پوسٹ

یہ مشرق وسطیٰ میں سینٹ کام کا دوسرا 2 طرفہ فضائی دفاعی کمانڈ پوسٹ ہے۔

اس سے قبل 3 نومبر کو امریکا اور قطر نے العديد ایئر بیس پر ایک مشترکہ پوسٹ قائم کی تھی، جہاں 10 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔

سینٹ کام کا دائرہ اختیار

فلوریڈا کے میک ڈِل ایئر فورس بیس میں قائم سینٹ کام امریکا کی محکمہ دفاع کی 11 مشترکہ کمانڈز میں سے ایک ہے، جس کا دائرہ اختیار 21 ممالک پر مشتمل ہے، جن میں عراق، ایران، سعودی عرب، افغانستان، پاکستان، شام، اردن اور مصر شامل ہیں۔

یہ کمانڈ آرمی، نیوی، ایئر فورس، میرین کور اور اسپیس فورس کے اہلکاروں پر مشتمل ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد ایئر پورٹ: بحرین جانے والے مسافر کے ٹرالی بیگ سے 2 کلو 8 سو 36 گرام آئس برآمد

1983 میں قیام کے بعد سے سینٹ کام نے متعدد بڑے آپریشنز کی قیادت کی ہے، جن میں آپریشن ڈیزرٹ اسٹورم (1991)، افغان جنگ (2001–2021)، عراق جنگ (2023) اور داعش کے خلاف ’آپریشن انہیرنٹ ریزولو‘ (2014) شامل ہیں۔

حالیہ برسوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے دوران بھی سینٹ کام نے کلیدی کردار ادا کیا۔

حوثیوں کے خلاف مشترکہ اقدامات

امریکا اور بحرین اُن ممالک میں شامل تھے جنہوں نے دسمبر 2023 میں ’آپریشن پراسپیرٹی گارڈین‘ کا آغاز کیا، جس کا مقصد یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے بحری جہاز رانی پر حملوں کا جواب دینا تھا۔

اس اتحاد میں کینیڈا، فرانس، اٹلی، نیدرلینڈز، ناروے، سیشلز اور اسپین بھی شامل تھے۔

اپریل میں برطانوی افواج نے بھی یمن میں ایک حوثی ہدف پر امریکی افواج کے ساتھ مشترکہ کارروائی میں حصہ لیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گزشتہ مہینے ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں کتنی اموات ہوئیں؟ رپورٹ جاری

30 ہزار کروڑ کی جنگ، سنجے کپور کی والدہ اور سابقہ اہلیہ کرشمہ کپور متحرک ہوگئیں

سرحدی بندش اور بارشوں کی کمی سے چلغوزے کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی

باہمی عسکری تعاون کی ایک اور مثال، پاکستان اور چین کی افواج کی مشترکہ مشقوں کا آغاز

ٹی20 کی بڑھتی مصروفیات، سلمان آغا کا کیلنڈر ایئر میں نیا سنگ میل

ویڈیو

پنجاب کالج کہوٹہ کیمپس ترکھیاں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فیئر 2025 کا انعقاد

سعودی عرب: پاکستانی کلچرل ویک کا شاندار انعقاد

افسوس میں نے پی ٹی آئی کے لیے شریف برادران کو برا بھلا کہا، شیر افضل مروت

کالم / تجزیہ

بابر اعظم کو ‘کنگ’ کیوں کہا جاتا ہے؟

بھٹو نیپا چورنگی میں کیوں زندہ نہیں؟

جارج ایورسٹ سے ماؤنٹ ایورسٹ تک