آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اور ریفائنریاں عالمی مارکیٹ کی بجائے پاکستانی پورٹس پر خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات خرید سکیں گی.
غیرملکی آئل سپلائرکمپنیاں خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات پاکستانی پورٹس پر بانڈڈ اسٹوریج میں رکھیں گی۔
وزیراعظم نے کسٹم بانڈڈ ویئر ہاؤس پالیسی کی سمری ای سی سی میں پیش کرنے کی منظوری دی ہے جس کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پربینک چارجز اور دیگر اخراجات ختم ہوجائیں گے۔
Customs Bonded Policy (With Annex) by A. Khaliq Butt on Scribd
نئی پالیسی سے ریفائنریوں اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو عالمی مارکیٹ کے مقابلے میں سستے دام پر تیل مل سکے گا۔
عالمی بینکوں کے رویے اور زرمبادلہ کی کمی کے پیش نظرنئی پالیسی تیار کرلی گئی جس کے تحت اب زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ میں کمی جبکہ ملکی کرنسی میں بھی پیٹرولیم مصنوعات خریدی جاسکیں گی۔
غیر ملکی آئل سپلائرز شیڈولڈ بینکوں میں صرف ایل سی کھلنے پر پیٹرولیم مصنوعات ریلیز کردیں گے۔
عالمی مارکیٹ سے پیٹرولیم مصنوعات خریدنے کے لیے ایل سی کی غیرملکی بینکس کی کنفرمیشن کے بعد پراڈکٹ ریلیز ہوتی تھی۔
بانڈڈ اسٹوریج کی سہولت سے پاکستان کی اسٹریٹیجک آئل اسٹوریج ممکن ہوجائے گی کیوں کہ اس کے پاس اس وقت دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں اسٹریٹجک آئل سٹوریج موجود نہیں ہے۔