ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہی کو کیمپ جیل لاہور سے گرفتار کرلیا ہے، جہاں وہ اینٹی کرپشن عدالت سے ضمانت کے بعد رہائی کے منتظر تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں اینٹی کرپشن عدالت نے پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں پرویز الہٰی کی ضمانت منظور کی تھی، تاہم جیل حکام کو روبکار موصول نہ ہونے کے باعث گزشتہ روز پرویز الہٰی کو رہائی نہ مل سکی تھی۔
ایف آئی اے نے گزشتہ روز ہی پرویز الٰہی اور ان کے بیٹے مونس الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ کا نیا مقدمہ درج کرتے ہوئے ان کی ممکنہ رہائی کے امکانات معدوم کردیے تھے۔
ایف آئی اے نے سابق وزیر اعلٰی چوہدری پرویز الہی کو جیل سے بکتر بند گاڑی میں گرفتار کرکے جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضٰی ورک کی عدالت میں پیش کیا، جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ ان کی پیشی کے موقع پر پولیس اور ایف آئی اے کے اہلکاروں نے صحافیوں کو کمرۂ عدالت سے باہر نکال دیا۔
پرویز الہی کو عدالت پیشی سے قبل سروسز اسپتال لاکر طبی معائنہ کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے طبی معائنے کے بعد پرویز الہی کو صحت مند قرار دے دیا تھا۔ طبی معائنہ کے بعد ہی چوہدری پرویز الہی کو ہانچ کمپنیوں کےذریعے منی لانڈرنگ کے مقدمہ نمبر 23/18 میں ایف آئی اے نے گرفتار کرلیا تھا۔
پرویز الہی کے وکلاء عامر سعید اور آصف چیمہ ضلع کچہری پہنچ گئے تھے تاہم سخت سیکیورٹی کے انتظامات کے باعث پولیس اور ایف آئی اے کے اہلکاروں کی صحافیوں سے بدتمیزی کے واقعات بھی پیش آئے۔ پولیس نے وکلاء اور سائلین کا بھی کمرہ عدالت میں داخلہ بند کردیا تھا۔