ترکیہ اور شام میں چھ فروری کو آنے والے خوفناک زلزلے سے ہونے والی تباہی کے مناظر دل دہلا دینے والے ہیں۔ اونچی عمارتیں اور چوڑی سڑکیں ملبے کے ڈھیروں میں تبدیل ہو چکی ہیں ۔
لاکھوں افراد بے سرو سامانی کی حالت میں ملبے کے ڈھیروں تلے پھنسے اپنے پیاروں کے زندہ بچ جانے کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔
وہیں کچھ لوگ مصیبت میں گھرے اپنے بہن بھائیوں کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ایک ترک شہری کی جانب سے عطیہ کیے گئے سامان کی تصاویر وائرل ہوئی۔لیکن اس کے ساتھ ترک شہری کی جانب سے لکھا گیا پیغام سب کی آنکھیں نم کر گیا ۔
ٹوئٹر پر تصویر شئیر کرتے ہوئے صحافی ریاد منٹی لکھتے ہیں یہ ایک ایسی تحریر ہے جو چمڑے موزوں میں رکھی گئی ہے جنہیں عطیہ کیا گیا ہے ۔
کاغذ کے ٹکڑے میں لکھا ہے ’ “یہ میرے چمڑے کے موزے ہیں جو میں روزانہ پہنتا ہوں تاکہ مجھے ہر نماز کے لیے وضو کرنے کی ضرورت نہ پڑے ۔ مجھے افسوس ہے کہ میں آپ کو نیا جوڑا نہیں بھیج سکتا کیونکہ میرے پاس اتنے پیسے نہیں۔
متاثرہ علاقوں شدید سردی ہے لہٰذا آپ انہیں استعمال کر سکتے ہیں ۔ میں یہاں وضو کر سکتا ہوں اور میرے پاس وہ سب کچھ ہے جس کی مجھے ضرورت ہے۔ میں یہاں میونسپلٹی کے کارکن سے اس پیغام کو لکھنے میں مدد لے رہا ہوں ۔ آپ ہمیشہ میری دعاؤں میں رہیں گے‘۔
This is a note that was left in a pair of leather socks that was donated. (Wudu = washing that Muslims before each prayer) #TurkiyeQuakes #earthquake #TurkeySyriaEarthquake pic.twitter.com/jgFfxLLJgJ
— Riyaad Minty (@Riy) February 10, 2023
ترکیہ اور شام میں آنے والے خوفناک زلزلے کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کے سبب پوری دنیا سوگوار ہے یہی وجہ ہے ہر کوئی اپنی استطاعت کے مطابق اپنے بھائیوں کی مدد کو پہنچ رہا ہے۔