توہینِ الیکشن کمیشن کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ الیکشن کمیشن نے اس ضمن میں 22 اگست کی نئی تاریخ مقرر کی ہے۔
توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے کی۔ پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنا کی درخواست دیتے ہوئے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
ممبر کمیشن اکرام اللہ خان نے کہا کہ توہین عدالت کیس میں استثنا کی درخواست کیسے منظورکرلیں، آج تو چیئرمین پی ٹی آئی پرفرد جرم عائد ہونا تھی۔ جس پر وکیل نے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف ابھی تک جرم ثابت نہیں ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
تحریک انصاف کے سابق رہنما اسد عمر بولے؛ 22 اگست کو تقریباً الیکشن کا شیڈول متوقع ہے۔ ایک سیاسی جماعت کے خلاف انتخابات کے دوران کیسز کی سماعت سے کیا تاثر جائےگا۔ کمیشن کے سربراہ نثار درانی نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن اس کیس کوایک ماہ میں نمٹاسکتا تھا۔
کیس کی سماعت کرنیوالے کمیشن کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سیاسی مقدمات ایک سال سے زیر سماعت ہیں۔ فریقین نے حکمِ امتناع سمیت استثنا کی درخواستیں دیں۔ سیاسی جماعتوں کوسوچنا چاہیے کہ وہ اداروں کوکتنا مضبوط کررہے ہیں۔ سیاستدانوں نے ملک کو چلانا ہے ان کوسوچنا ہوگا۔
کمیشن نے کیس کی سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی ہے۔