وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا سے 8 گھنٹے تک تفتیش کی ہے جس کے بعد انہیں وہاں سے جانے کی اجازت دے دی گئی۔
اس سے قبل یہ خبریں بھی سامنے آئی تھیں کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا کو ایف آئی اے نے حراست میں لے لیا لیا ہے۔
شیر افضل خان مروت نے بھی نعیم پنجوتھا کو حراست میں لیے جانے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ ابھی باضابطہ طور پر نعیم پنجوتھا کو گرفتار کرنے کی تصدیق نہیں کی گئی۔
نعیم حیدر پنجوٹھہ ایڈووکیٹ کو مبینہ طور پر ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا ہے۔ وہ ہمایوں دلاور کی فیس بک پوسٹس کی انکوائری میں شامل ہونے کے لیے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر گئے۔ اس کے کلرک عثمان نے ان کی حراست کی تصدیق کی ہے لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ نعیم کو باضابطہ طور پر گرفتار کیا…
— Sher Afzal Khan Marwat (@sherafzalmarwat) August 8, 2023
دوسری جانب نعیم حیدر پنجوتھا نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے سامنے پیشی کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ مجھے 8 گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھا گیا۔
آٹھ گھنٹے حبس بجا میں رکھنے کے بعد مجھے چھوڑا گیا. pic.twitter.com/1Ojp0EujMw
— Naeem Haider Panjutha (@NaeemPanjuthaa) August 8, 2023
واضح رہے کہ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کے خلاف فیس بک پوسٹ لگانے پر نعیم پنجوتھا کو ایف آئی اے کی جانب سے نوٹس بھیجا گیا تھا۔
نعیم حیدر پنجوتھا کو ایف آئی اے سائبر کرائم ٹیم کے سامنے 8 اگست کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔ نعیم حیدر پنجوتھا پیشی پر گئے تھے جہاں انہیں مبینہ طور پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔
نعیم حیدر پنجوتھا نے گزشتہ روز عمران خان سے جیل میں ملاقات کی تھی۔ جس کے بعد انہوں نے عمران خان کا پیغام میڈیا کے سامنے رکھتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کا مورال بلند ہے اور وہ ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔