جاپانی فلم ’گاڈ زیلا مائنس ون‘ کا ٹریلر جاری کر دیا گیا ہے، جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ یہ فلم ہمارے تصّور سے بھی کہیں زیادہ خوفناک ہے۔
’ گاڈ زیلا مائنس ون‘ کے جاری ہونے والے ٹریلر میں 1940 کی دہائی کے اوآخر کے مناظر دکھائے گئے ہیں، جن میں ’ گاڈزیلا‘ نامی مافوق الفطرت شیطانی مخلوق کو دکھایا گیا ہے جو دوسری جنگ عظیم کے بعد کے ایک ملک (جاپان) پر حملہ آور ہوتا ہے اور اپنی خون خواری سے خوفناک تباہی لاتا ہے۔
ٹریلر میں’گاڈ زیلا ‘ کی جانب سے جانے والی تباہی کے مناظر اور جوہری دھماکوں اور لاشوں کی تصاویر کشی کی گئی ہےکہ کس طرح ایک جانب جاپان میں ایٹم بم تباہی لاتا ہے، گاڈ زیلا دراصل ایٹم بم ہی ہے جس کے ذریعے یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ ایٹم بم کیسے تباہی لاتا ہے اور اس کی تباہ کاریاں کیسی خوفناک شکل اختیار کر لیتی ہیں۔
ٹریلر میں ایک خاتون ایک فوجی اہلکار پر چیختی ہے، کہ تم اس پر شرمندہ ہو گے‘جبکہ پس منظر میں ایک آدمی کی آواز آتی ہے، جو یہ کہتا ہے کہ ’وہ عفریت (گاڈزیلا) ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گا‘۔
جاپان میں یہ ایک عام رائے ہے کہ دیو ہیکل عفریت گوڈزیلا دراصل جاپان کی جنگ اور ایٹم بم گرائے جانے کے بعد کے صدمے کا اظہار ہے جس میں جاپان کے خلاف جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی، ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹم بم گرائے جانے کے بعد مصائب نے ایک عفریت کی شکل اختیار کر لی تھی۔
انٹرٹینمنٹ کمپنی ٹوہو کا کہنا ہے کہ اس فلم میں دکھایا جائے گا کہ اس پر ایٹم بم گرائے جانے کے بعد کس طرح جاپان ایک تاریک دور میں ڈوب جاتا ہے۔
لائیو ایکشن فلم یکم دسمبر 2023 کو امریکی سینما گھروں میں ریلیز کی جائے گی۔ تاکاشی یامازاکی کی تحریر اور ہدایت کاری میں بننے والی یہ ٹوہو کی 33 ویں گوڈزیلا فلم ہو گی۔