تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کو کراچی کے علاقہ گلشن اقبال میں پولیس موبائل وین نذر آتش کرنے کے مقدمہ میں انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں تفتیشی پولیس افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے ابتدائی تفتیش مکمل کرلی گئی ہے۔
عدالت نے ملزم حلیم عادل شیخ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی پولیس افسر کو آئندہ سماعت پر مقدمہ کا چالان پیش کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
اس سے قبل عدالت آمد پر حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم نے نگران حکومت کو بھی مشکل میں ڈال دیا ہے۔ ’نگران حکومت ڈالر پکڑتی ہے تو چینی ہاتھ سے نکل جاتی ہے۔‘
حلیم عادل شیخ کے مطابق سندھ کے ساتھ پیپلز پارٹی نے ظلم کیا ہے۔ ’میں اسمبلی فلور پر کہا تھا کہ کچے کے ڈاکو بعد میں عذاب بنیں گے۔ جب تک پکے کے ڈاکو نہیں پکڑے جاتے کچے کے ڈاکو نہیں پکڑے جائیں گے۔‘
حلیم عادل شیخ کا موقف تھا کہ ان کے خلاف سیاسی مقدمات بنائے گئے تھے اور اب ایک جعلی مولوی کو پکڑ کر ان کے خلاف پرایئویٹ کیس بنایا گیا ہے۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ کل سے یوم شہدا کے سلسلے میں چراغاں کیے جارہے ہیں، سندھ بھر میں بھرپور انداز میں یوم شہدا منایا جارہا ہے، ہمارے شہدا نے ہمارے لیے قربانیاں دی ہیں۔