امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ میں پاکستان کو ایک بلند مقام پر دیکھنا چاہتا ہوں۔ ملک کے تمام مسائل کا حل جماعت اسلامی کے پاس ہے۔
گورنر ہاؤس لاہور کے باہر مہنگائی کے خلاف احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو پیغام دیتے ہوئے کہاکہ امید ہے آپ عدل و انصاف قائم کریں گے۔
سراج الحق نے کہاکہ ہمارا پڑوسی ملک چاند پر پہنچ چکا ہے جبکہ ہم آج بھی آٹے اور چینی کی تلاش میں سڑک پر بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آج پاکستان کے عوام کو شدید مہنگائی کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے گھر کا چولہا جلانا مشکل ہو گیا، ہمارے ڈگری ہولڈرز بیروزگاری کی وجہ سے رل ہیں۔
مزید پڑھیں
سراج الحق نے کہاکہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے باعث زیادہ بل آنے سے کئی لوگ خود کشی کر چکے ہیں، ہم پوچھنا چاہتے ہیں ہمارے قرب و جوار کے ملک ترقی کر رہے ہیں اور ہم تنزلی کی طرف کیوں بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ملک کے تمام مسائل کا حل جماعت اسلامی کے پاس ہے، اس وقت ملک کے تمام ادارے نقصان میں چل رہے ہیں، قوم تمام پارٹیوں کو آزما چکی لیکن سب ناکام ہو چکے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمارے 300 نوجوان یونان کے سمندر میں ڈوب گئے، آج بھی ہمارا نوجوان ملک سے باہر جانا چاہتا ہے، حکمران بتائیں اس کا ذمہ دار کون ہے۔
وسائل کے باوجود ہمارے ملک میں غربت ہے، سراج الحق
انہوں نے کہاکہ ہمارا ملک گندم پیدا کرنے میں ساتویں نمبر پر ہے، ہمارے ملک میں سونے، چاندی اور کوئلے کے ذخائر موجود ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ اس کے باوجود بھی یہاں پر غربت کیوں ہے۔
سراج الحق نے کہاکہ ہمارے چاروں طرف پانی موجود ہے اس کے باوجود یہاں اندھیرے ہیں، ہمیں آج بھی بجلی جیسی بنیادی سہولیات میسر نہیں۔
انہوں نے کہاکہ اگر اتنے وسائل ہونے کے باوجود بھی ہم امریکا، برطانیہ اور آئی ایم ایف کے محتاج ہیں تو اللہ ہم سے ضرور پوچھے گا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کے مسائل کے ذمہ دار یہ نااہل حکمران ہیں، 2 فیصد کرپٹ اشرافیہ ہم پر مسلط ہے، یہ انگریز کے پالے ہوئے لوگ ہیں جن کے خلاف قوم کو اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔
کشکول ہمارا قومی نشان بن گیا ہے
سراج الحق نے کہاکہ آج کشکول ہمارا قومی نشان بن گیا ہے، شہباز شریف بحیثیت وزیراعظم کہا کرتے تھے کہ اپنے کپڑے بیچ کر قوم کو سستا آٹا مہیا کروں گا، مگر آج وہ کپڑے بیچنے کے لیے لندن میں موجود ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ہمارے ملک میں نوجوانوں کو میرٹ پر روزگار میسر نہیں، حقیقی تبدیلی، ایشین ٹائیگر اور روٹی، کپڑا، مکان کا نعرہ لگانے والے آج کہاں ہیں۔ سب نے قوم کو جھوٹے نعرے لگا کر بہلایا۔
آئی ایم ایف کی غلامی ہمیں قبول نہیں
انہوں نے کہاکہ عمران خان کے دور حکومت میں مولانا فضل الرحمان اور دیگر پارٹیاں مہنگائی کے خلاف احتجاج کرتی تھیں مگر اس کے بعد 16 ماہ تک خاموش رہ کر حکومت کی، مہنگائی کی بات تک نہیں کی۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ 5 سال میں ملک میں تباہی آئی، اسحاق ڈار سے لے کر اسد عمر تک جتنے بھی وزرائے خزانہ آئے سب آئی ایم ایف کی چوکھٹ پر سجدہ ریز ہو گئے۔
سراج الحق نے کہاکہ ہم آئی ایم ایف سے بغاوت کا اعلان کرتے ہیں۔ ہمارا وزیراعظم کہتا ہے کہ بجلی کے بل کم کرنے کے لیے عالمی مالیاتی ادارے سے بات کروں گا۔ ہم ایسے نظام سے بغاوت کا اعلان کرتے ہیں۔