سعودی عرب نے غزہ کی صورتحال پر اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کا فوری اجلاس طلب کر لیا۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس میں غزہ اور اس کے نواح میں عسکری کارروائیوں اور بڑھتی کشیدگی کا جائزہ لیا جائے گا جو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرے کا باعث بن رہی ہے۔
سعودی عرب نے او آئی سی کا اجلاس اسلامی سربراہ کانفرنس کے موجودہ سیشن کے سربراہ اور او آئی سی ورکنگ کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے طلب کیا ہے۔
علاوہ ازیں او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ نے غزہ میں اسرائیلی فوج کی جارحیت کی مذمت کا اعادہ کیا ہے جس میں سینکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔ او آئی سی نے اسرائیل کو بین الاقوامی قراردادوں کو نظر انداز کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
او آئی سی نے عالمی برادری خصوصا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی جارحیت بند کرائے، فلسطینی عوام کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنے اور اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ ختم کرانے کے لیے ٹھوس کردار ادا کرے اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام اور مشرقی القدس کو اس کا دارالحکومت بنانے کے سلسلے میں اقدامات کیے جائیں۔
او آئی سی نے سلامتی کونسل سے کہا کہ وہ عرب امن فارمولے اور بین الاقوامی قرارداوں کے مطابق 2 ریاستی حل کے تصور کی بنیاد پر جامع اورمنصفانہ امن قائم کرائے۔