جیل بھرو تحریک کے آغاز پر گرفتاری دینے والے پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی اور جنرل سیکرٹری اسد عمر سمیت کئی رہنماؤں کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ گرفتاری دینے والوں میں عمر سرفراز چیمہ، اعظم سواتی اور دیگر شامل ہیں۔
لاہور پولیس کے مطابق رضاکارانہ گرفتاری دینے والے تمام افراد کو 3 ایم پی او کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ گرفتار افراد کی حتمی تعداد کا تعین بعد میں کیا جائےگا۔ اور گرفتاری دینے والے تمام پی ٹی آئی رہنما اور ورکرز کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آج بدھ 22 فروری کو تحریک انصاف نے جیل بھرو تحریک کا آغاز کیا تھا۔ اور اس دوران پی ٹی آئی کے کئی رہنما اور کارکن قیدیوں کی گاڑی میں سوار ہوگئے اور قیدیوں کی وین کی چھت پرچڑھ گئے۔
کارکن وین میں چڑھ کر سیلفیاں بناتے رہے، پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے بھی گرفتاری دینے والے رہنماؤں کی سیلفی جاری کی گئی۔
بعد ازاں تحریک انصاف کے متعدد کارکن پولیس وین سے اتر گئے اور سی سی پی او آفس سے واپس چیئرنگ کراس کی طرف روانہ ہوگئے۔
پولیس کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں سمیت 80 کے قریب افراد نے گرفتاری دی ہے تاہم گرفتار افراد کی حتمی تعداد کا تعین بعد میں کیا جائےگا
پولیس نے بتایا کہ سول لائنز پولیس کی گاڑی پر حملہ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جارہا ہے، مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل ہوں گی۔
پی ٹی آئی کے رہنما میاں عابد احتجاج کے دورن پولیس وین پر چڑھ گئے اور موبائل پر لاتیں ماریں جس سے موبائل کا شیشہ ٹوٹ گیا۔
واقعے کے بعد رہنما میاں عابد نے فرارکی کوشش کی لیکن پولیس نے پیچھا کرکے حراست میں لے لیا۔