انتخابات میں تاخیر: پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کے کڑے احتساب کا مطالبہ کر دیا

جمعرات 2 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ پر دستور سے مجرمانہ انحراف کا الزام عائد کیا ہے اور سپریم کورٹ سے ان کے کڑے محاسبے کا مطالبہ کیا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر صدر اور قوم سے معافی مانگیں

ترجمان تحریک انصاف کی جانب سے جاری بیان میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے صدر مملکت کے آئینی منصب کی حرمت پامال اور دستور و جمہوریت کیخلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کیا ہے لہٰذا ان جرائم پر وہ صدر اور قوم سے معافی مانگیں۔

عدالت عظمیٰ کا حکم قابل تحسین

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آئین سے مجرمانہ انحراف کی راہ پر گامزن چیف الیکشن کمشنر کو انتخابات کی تاریخ کے لیے صدر مملکت سے مشاورت کے عدالت عظمیٰ کے حکم کو قدر و تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں تاہم سکندر سلطان راجہ کو صدر مملکت کی مشاورت سے انتخابات کی تاریخ کے تعیّن کا پابند بنایا جانا کافی نہیں۔

سکندر راجہ نے 4 بار آئین کی پامالی کی

سکندر سلطان راجہ نے ایک آئینی عہدے پر بیٹھ کر بار بار دستور پر نافرمانی کی تلوار چلانے اور دستور کے واضح حکم کے باوجود سربراہ ریاست سے تصادم جیسے جرائم کا ارتکاب کیا، گزشتہ 18 ماہ کے دوران سکندر سلطان راجہ نے کم از کم 4 مرتبہ آئین کی پامالی جیسا سنگین جرم کیا۔

بطور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ملک میں صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد کی ہر موقع پر مخالفت کی اور الیکشن کمیشن کو دستور شکنی کا کلیدی آلہ بنایا، اس کے علاوہ انہوں نے تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کے بعد 125 سے زائد حلقوں میں ضمنی انتخابات سے مجرمانہ گریز کرکے ان حلقوں کے کروڑوں عوام کو نمائندگی جیسے بنیادی آئینی و جمہوری حق سے محروم کیا۔

جان بوجھ کر دستور سے انحراف کیا

سکندر سلطان راجہ نے کمیشن کے اراکین کو ساتھ ملاکر پنجاب میں 90 روز میں عام انتخابات کے حوالے سے دستور کو پامال اور پوری ڈھٹائی سے عدالتِ عظمیٰ کے حکم کو پیروں تلے روندا اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے معاملے پر بھی آئین سے مجرمانہ انحراف کیا، میڈیا، سول سوسائٹی، آئینی و قانونی ماہرین اور سیاسی جماعتوں سمیت معاشرے کے تمام طبقات کی جانب سے توجّہ دلانے کے باوجود سکندر سلطان راجہ نے قومی انتخابات کے معاملے پر بھی جان بوجھ کر دستور سے انحراف کیا۔

صدر مملکت کی دعوت کو حقارت سے ٹھکرایا

جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ صدر مملکت نے دستور کے حکم کی روشنی میں سکندر سلطان راجہ کو عام انتخابات کی تاریخ کے تعیّن کے لیے ملاقات کی دعوت دی تو اس مجرم نے نہایت ڈھٹائی، بےشرمی اور حقارت سے صدر کی آئینی دعوت کو ٹھکرایا۔

آج کے فیصلے نے مہر تصدیق ثبت کردی

سپریم کورٹ کے آج کے حکمنامے نے چیف الیکشن کمشنر کے مجرمانہ کردار پر مہرِ تصدیق ثبت کی ہے، آئین و قانون سے مجرمانہ انحراف کے مرتکب اور صدر مملکت کی توہین کرنے والے مجرم کو مشاورت کے لیے صدر مملکت کے پاس بھیجنا کافی نہیں، سکندر سلطان راجہ متعدد بار آئین کی پامالی کے مرتکب ہوئے ہیں جس کی بنا پر وہ ریاست اور عوام کے مجرم ہیں۔

سپریم کورٹ سکندر راجہ کے خلاف کڑی کارروائی کرے

ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بار بار آئین کو پامال کرنے اور جمہوریت کیخلاف مجرمانہ روش اختیار کرنے والے سکندر سلطان راجہ اور اس کے ساتھیوں کا دستور کی روشنی میں محاسبہ آئین کی حرمت کی بحالی کے لیے لازم ہے، عدالتِ عظمیٰ عام انتخابات کی تاریخ کے تعیّن کے ساتھ ملک میں آئین کو خلاف ورزی و انحراف سے بچانے کے لیے دستور شکنی کے مرتکب سکندر سلطان راجہ اور اس کے ساتھیوں کیخلاف کڑی کارروائی کا بھی حکم صادر کرے۔

ترجمان تحریک انصاف نے کہا آئین شکنی جیسے سنگین جرم پر نرمی ملک میں آئین کو بے توقیر کرنے اور دستور شکنی کا دروازہ کھلا رکھنے کا سبب بنے گا۔

واضح رہے کہ  پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے آج اڈیالہ جیل میں اپنی لیگل ٹیم اور ذاتی معالج سے ملاقات میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی  انتخابات ہر صورت حصّہ لے گی لیکن سب سے پہلے 90 روز میں انتخابات نہ کروا کر آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کا تعین ہونا بہت ضروری ہے۔ ملاقات کرنے والوں میں سینیئر قانون دان حامد خان، بیرسٹر عمیر نیازی، نعیم حیدر پنجوتھہ اور ڈاکٹر فیصل شامل تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp