بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج سے روکنے کے فیصلے کے خلاف وفاق اور خیبر پختونخوا حکومت کی درخواستوں پر سماعت کے بعد جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کیس میں لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ چیف جسٹس پاکستان کو بھیج دیا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ تعزیرات پاکستان میں ترمیم کے ذریعے بجلی چوروں کے خلاف بجلی کمپنیوں میں شکایت درج کرانے کی شق شامل کی گئی ہے، لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ نے قرار دیا کہ بجلی چوروں کے خلاف شکایت کے ساتھ ایف آئی آر کا اندراج بھی ہو سکتا ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ بھی بجلی اور گیس چوروں کے خلاف شکایت کے ساتھ ایف آئی آر کے اندراج کا فیصلہ دے چکی ہے، تاہم خیبرپختونخوا میں بجلی کی چوری کے خلاف ایف آئی آرز کو بڑی تعداد میں شہریوں نے چیلنج کیا تھا، شہریوں کی درخواست پر سیشن جج نے ایف آئی آرز ختم کر کے متعلقہ بجلی کی کمپنیوں میں شکایت کے اندراج کی ہدایت کی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ بہتر ہو گا کہ یہ معاملہ لارجر بینچ سنے تا کہ ایک ہی بار معاملے کا حل نکلے، اس معاملے پر حال ہی میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے اس کو بھی دیکھ لیں۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے اس کیس میں لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ چیف جسٹس پاکستان کو بھیج دیا ہے۔