امریکا میں وائٹ ہاؤس کے باہر صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ کے عملے نے احتجاج کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کر لیا۔ عملے نے وائٹ ہاؤس کے باہر موم بتیاں جلائیں اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے عملے کے لوگوں کا ایک گروپ وائٹ ہاؤس کے سامنے موم بتی کی روشنیاں جلانے کے لیے جمع ہوا، اور سب نے مل کر یک پوسٹر تھام رکھا تھا جس پر لکھا تھا، صدر جو بائیڈن، آپ کا عملہ جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
اس دوران ایک شخص منہ پر ماسک لگائے اور ارد گرد رومال لپیٹے وائٹ ہاؤس کے سامنے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے مظاہرے کے دوران پھول چڑھاتا رہا اور موم بتیاں جلاتا رہا۔
وائٹ ہاؤس کے باہر جمع ہونے والوں میں ایک وائٹ ہاؤس کے عملے کے سابق رکن جوش پال بھی موجود تھے، انہوں نے وہاں موجود احتجاجیوں سے خطاب بھی کیا۔ جوش پال نے اکتوبر میں امریکا کی اسرائیل کے لیے مہلک ہتھیاروں کی امداد پر محکمہ خارجہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
مظاہرے سے پہلے آن لائن شیئر کی گئی معلومات کے ذریعے جو بائیڈن اور کمالا ہیرس انتظامیہ کے عملے کے ارکان کو شرکت کی دعوت دی گئی۔ شرکاء کو ماسک اور غیر واضح لباس پہننے اور اپنے کام کے فون نہ لانے کی ترغیب دی گئی۔
واضح رہے 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 18 ہزار 608 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ جبکہ مرنے والے اسرائیلیوں کی تعداد ایک ہزار 147 ہے۔