اسرائیل کے ایک تجارتی بحری جہاز جس میں 20 ہندوستانی بھی سوار ہیں، کو بھارتی ساحل کے قریب ڈرون حملے سے نشانہ بنایا گیا ہے، امریکی حکام اس ڈرون حملے میں ایران کے ملوث ہونے کے شبہات ظاہر کر رہے ہیں تاہم بھارتی نیول حکام نے اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔
مزید پڑھیں
بھارتی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی کوسٹ گارڈ کا جہاز آئی سی جی ایس وکرم پوربندر سے 217 ناٹیکل میل دور بحیرہ عرب میں اسرائیل کی جانب سے آنے والے ایک تجارتی جہاز ایم وی کیم پلوٹو کی جانب امداد فراہم کرنے کے لیے جا رہا ہے جس پر نا معلوم ڈرون حملہ کیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے روز ایک ڈرون حملے میں بھارت کے ساحل کے قریب ایک تجارتی جہاز کو نقصان پہنچا تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس جہاز کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس کا تعلق اسرائیل سے ہے جو تجارتی سامان لے کر بھارت کی جانب آ رہا تھا کہ راستے میں اسے بغیر پائلٹ کے ڈرون حملے سے نشانہ بنایا گیا۔جس کے نتیجے میں بھارت کے مغربی ساحل کے قریب بحیرہ عرب میں جہاز کے اندر آگ لگ گئی تھی۔
BREAKING: “The attack on the ship linked to Israel off the coast of India was carried out by a drone launched from Iran”
— Israeli Channel 12, cited by Al Jazeera pic.twitter.com/3zmwOg2zdO
— MonitorX (@MonitorX99800) December 23, 2023
بھارتی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی کوسٹ گارڈ کا جہاز آئی سی جی ایس وکرم پوربندر ساحل سے 217 ناٹیکل میل دور بحیرہ عرب میں اس تجارتی جہاز ایم وی کیم پلوٹو کی جانب بڑھ رہا ہے۔ دفاعی عہدیداروں نے یہ بھی بتایا کہ جہاز میں خام تیل ہے اور وہ سعودی عرب کی ایک بندرگاہ سے منگلور کی طرف آ رہا تھا۔
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ’موصولہ اطلاعات کے مطابق آگ بجھا دی گئی ہے لیکن آگ لگنے کی وجہ سے جہاز نقل وحرکت کرنے میں ناکام ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ عملے کے تمام افراد محفوظ ہیں جن میں تقریبا 20 ہندوستانی بھی شامل ہیں۔
⚡️American defense official to AP:
A container ship owned by an Israeli billionaire came under attack by a drone in the Indian Ocean.
This is the second operation that has been carried out on Israeli owned ships. The Israeli billionaires will not be happy about this. pic.twitter.com/18UzMISLf3
— Iran Observer (@IranObserver0) November 25, 2023
واضح رہے کہ بحیرہ احمر میں اس شپنگ لین میں ہونے والے اس حملے کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
ماضی میں امریکا کی جانب سے ایران پر اپنے پانیوں کے قریب بحری جہازوں پر حملے کرنے کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔
ایک امریکی عہدیدار کے مطابق گزشتہ ماہ بحر ہند میں ایران کے پاسداران انقلاب کے ایک مشتبہ ڈرون حملے میں اسرائیل کی ملکیت والے ایک مال بردار جہاز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
امبرے کے مطابق مالٹا کے جھنڈے والے جہاز کو مبینہ طور پر اس وقت نقصان پہنچا جب بغیر پائلٹ کے اڑنے والا ایک ڈرون اس کے قریب پھٹ گیا۔
Israeli-affiliated ship targeted by drone attack off Indian coast.
• Israeli-affiliated merchant ship struck by drone in Indian Ocean, no casualties reported
• Iran suspected in drone attack on Israeli-owned cargo ship last month
• Houthis threaten to target… pic.twitter.com/9vxa6AqgFq
— nutshell news (@NutshellN28953) December 23, 2023
یہ بھی واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد سے بحری جہازوں پر ہونے والے حملوں کے خدشے کے پیش نظر بڑی کمپنیوں کو افریقہ کے جنوبی حصے کی جانب اپنے مال بردار جہازوں کا راستہ تبدیل کرنے پر مجبور کیا ہے۔
ادھر پینٹاگون نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ حوثی باغیوں نے 100 سے زیادہ ڈرون اور میزائل حملے کیے ہیں جن میں 35 سے زیادہ مختلف ممالک کے 10 تجارتی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حوثی گروپ یہ دھمکی دے چکا ہے کہ ہم بحیرہ احمر میں اسرائیل جانے والے تمام جہازوں کو نشانہ بنائیں گے۔ حوثی گروپ کی جانب سے اسرائیل کو یہ دھمکی غزہ میں فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کی بنیاد پر دی گئی تھی۔