بھارتی پانیوں میں اسرائیلی بحری جہاز پر حملہ، کیا ڈرون ایران سے لانچ ہوا؟

ہفتہ 23 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل کے ایک تجارتی بحری جہاز جس میں 20 ہندوستانی بھی سوار ہیں، کو بھارتی ساحل کے قریب ڈرون حملے سے نشانہ بنایا گیا ہے، امریکی حکام اس ڈرون حملے میں ایران کے ملوث ہونے کے شبہات ظاہر کر رہے ہیں تاہم بھارتی نیول حکام نے اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔

بھارتی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی کوسٹ گارڈ کا جہاز آئی سی جی ایس وکرم پوربندر سے 217 ناٹیکل میل دور بحیرہ عرب میں اسرائیل کی جانب سے آنے والے ایک تجارتی جہاز ایم وی کیم پلوٹو کی جانب امداد فراہم کرنے کے لیے جا رہا ہے جس پر نا معلوم ڈرون حملہ کیا گیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے روز ایک ڈرون حملے میں بھارت کے ساحل کے قریب ایک تجارتی جہاز کو نقصان پہنچا تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس جہاز کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس کا تعلق اسرائیل سے ہے جو تجارتی سامان لے کر بھارت کی جانب آ رہا تھا کہ راستے میں اسے بغیر پائلٹ کے ڈرون حملے سے نشانہ بنایا گیا۔جس کے نتیجے میں بھارت کے مغربی ساحل کے قریب بحیرہ عرب میں جہاز کے اندر آگ لگ گئی تھی۔

بھارتی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی کوسٹ گارڈ کا جہاز آئی سی جی ایس وکرم پوربندر ساحل سے 217 ناٹیکل میل دور بحیرہ عرب میں اس تجارتی جہاز ایم وی کیم پلوٹو کی جانب بڑھ رہا ہے۔ دفاعی عہدیداروں نے یہ بھی بتایا کہ جہاز میں خام تیل ہے اور وہ سعودی عرب کی ایک بندرگاہ سے منگلور کی طرف آ رہا تھا۔

 

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ’موصولہ اطلاعات کے مطابق آگ بجھا دی گئی ہے لیکن آگ لگنے کی وجہ سے جہاز نقل وحرکت کرنے میں ناکام ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ عملے کے تمام افراد محفوظ ہیں جن میں تقریبا 20 ہندوستانی بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ بحیرہ احمر میں اس شپنگ لین میں ہونے والے اس حملے کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

ماضی میں امریکا کی جانب سے ایران پر اپنے پانیوں کے قریب بحری جہازوں پر حملے کرنے کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔

ایک امریکی عہدیدار کے مطابق گزشتہ ماہ بحر ہند میں ایران کے پاسداران انقلاب کے ایک مشتبہ ڈرون حملے میں اسرائیل کی ملکیت والے ایک مال بردار جہاز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

امبرے کے مطابق مالٹا کے جھنڈے والے جہاز کو مبینہ طور پر اس وقت نقصان پہنچا جب بغیر پائلٹ کے اڑنے والا ایک ڈرون اس کے قریب پھٹ گیا۔

یہ بھی واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد سے بحری جہازوں پر ہونے والے حملوں کے خدشے کے پیش نظر بڑی کمپنیوں کو افریقہ کے جنوبی حصے کی جانب اپنے مال بردار جہازوں کا راستہ تبدیل کرنے پر مجبور کیا ہے۔

ادھر پینٹاگون نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ حوثی باغیوں نے 100 سے زیادہ ڈرون اور میزائل حملے کیے ہیں جن میں 35 سے زیادہ مختلف ممالک کے 10 تجارتی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل حوثی گروپ یہ دھمکی دے چکا ہے کہ ہم بحیرہ احمر میں اسرائیل جانے والے تمام جہازوں کو نشانہ بنائیں گے۔ حوثی گروپ کی جانب سے اسرائیل کو یہ دھمکی غزہ میں فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کی بنیاد پر دی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp