سال 2023: پاک امریکا تعلقات کی کہانی

اتوار 31 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سال 2023  امریکا اور پاکستان کے درمیان مضبوط رشتے کو دوام اور تقویت بخشنے کے لیے ایک کامیاب سال رہا۔

امریکا نے اس سال بھی پاکستان کو خوشحال، ترقی یافتہ، محفوظ اور معاشی طور پر مستحکم بنانے کے لیے یو ایس ایڈ کے ذریعے اپنا تعاون ہر لحاظ سے جاری رکھا۔

ایک رپورٹ کے مطابق یو ایس ایڈ نے زندگی کے مختلف اہم شعبوں میں کئی اشتراکی منصوبوں اور پروگراموں میں اپنا بھرپور تعاون جاری رکھا جن میں سب سے اہم حکومت پاکستان کے ساتھ 5 سالہ دو طرفہ ترقیاتی امدادی معاہدہ شامل ہیں جس کی رو سے یو ایس ایڈ حکومت پاکستان کو 44.56 کروڑ ڈالر کی گرانٹ مہیا کرے گا۔

دیگر اہم شعبہ جات میں اشتراکی پروگرام اور منصوبوں کی چند قابل ذکر جھلکیاں یہ ہیں جس کے مطابق جنوری 2023 میں جینیوا میں”موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھنے والا پاکستان” کے عنوان سے منعقدہ عالمی کانفرنس میں یو ایس ایڈ کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ازوبیل کولمین نے اضافی 100 ملین ڈالر کا اعلان کیا۔ امریکہ نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرین کی امداد، قدرتی آفات سے نمٹنے اور خوراک کی دستیابی کیلئے 215 ملین ڈالر فراہم کیے۔ اس کے علاوہ امریکی عوام اور مختلف کمپنیوں کی طرف سے اضافی 37 ملین ڈالر کا تعاون کیا گیا۔

قدرتی آفات میں بحالی کے علاوہ پاک امریکہ گرین الائنس کا قیام مستقبل میں آنے والے سیلابوں کو روکنے اور شدت کم کرنے کی جانب ایک بڑا اور اہم اقدام رہا۔ جون 2023 میں امریکی ادارہ برائے عالمی ترقی یو ایس ایڈ کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ازوبیل کولمین نے پاک امریکہ تعلقات کو مزید تقویت بخشتے، انہیں اجاگر کرنے اور دوطرفہ شراکت داری کو مزید استحکام بخشتے کیلئے اسلام آباد کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے پاکستان کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے نجات دلانے اور بحالی میں تعاون کی کاوشوں کو اجاگر کیا۔ مارچ کے مہینے میں تباہ کن سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں غذائی قلت اور غذائی تحفظ کے حوالے سے یو ایس ایڈ کی مدد سے پاتھ فائنڈر انٹرنیشنل کے زیر انتظام دی بل ڈنگ ہیلتھی فیملیز ایکٹیویٹی (بی ایچ ایف اے) نے ایسے علاقوں کی نشاندہی کی جہاں فوری مدد کی اشد ضرورت تھی۔

یو ایس ایڈ کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ازوبیل کولمین کا دورہ پاکستان

ان مقامات میں خاص طور پر پانچ سال سے کم عمر بچوں کی غذائیت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے غذائی سپلمنٹ فراہم کیے گئے۔ یو ایس ایڈ کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ازوبیل کولمین نے دورہ پاکستان کے دوران صحت کے شعبے میں ڈائیلاگ میں شرکت کی جس میں دونوں ملکوں نے پاکستان میں صحت کے شعبے کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ڈائیلاگ میں بیماریوں سے نمٹنے، غذائی کمی پر قابو پانے، صحت کی نگہداشت کے مراکز کو بہتر بنانے اور باالخصوص 2022 کے ہولناک سیلاب کے بعد ہسپتالوں کو مزید فعال بنائے جانے کی کاوشوں کو اجاگر کیا۔ پاکستانی اور امریکی عوام کے درمیان اس شراکت داری سے زچگی اورنوزائد بچوں کی صحت کی دیکھ بھال اور بچوں میں غذائی کمی کو دور کرنے کیلئے 16عشاریہ 4 ملین جبکہ ہیلتھ پروگرام کے تحت 30 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر امریکہ نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ اشتراک میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے طلبہ کو 500 سے زائد میرٹ اورضرورت پر مبنی اسکالرشپس فراہم کیں۔ ان میں سے 50 فیصد اسکالرشپس خواتین طالب علموں کیلئے مختص تھیں۔ اس پروگرام کے تحت اب تک 30 سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں 6ہزار سے زائد مکمل فنڈڈ اسکالر شپس فراہم کی گئیں۔ اکتوبر 2023 میں بھی میرٹ اور ضرورت پرمبنی پروگرام کے تحت 112 اسکالرشپس تباہ کن سیلاب سے متاثرہ طلبہ کو فراہم کی گئیں تاکہ وہ سندھ کی مختلف 6 یونیورسٹیوں میں اپنی ڈگریاں مکمل کرسکیں۔ یہ یو ایس ایڈ فنڈڈ پروگرام ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور 30 پاکستانی یونیورسٹیوں کے مابین ہے، جس کے تحت طلبہ کو مختلف پاکستانی یونیورسٹیوں میں ڈگریاں حاصل کرنے کیلئے اسکالرشپس فراہم کی جاتی ہیں۔

اسکالر شپ حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کے لیے سہولیات

اسکالرشپس حاصل کرنے والے طلبا کو مفت تعلیم کے علاوہ، رہائش، کتابیں اور کھانا بھی فراہم کیا جاتا ہے۔ جیکب آباد سندھ کے علاقے باہو کھوسو میں 100 ویں سکول کی تعمیر کی تکمیل یو ایس اے آئی ڈی کے اس خواب کے تعبیر کی تکمیل ہے جس کے تحت 2023 میں ہزاروں ضرورت مند لڑکوں اور لڑکیوں کو معیاری تعلیم کے مواقع فراہم کیے گئے۔ امریکی حکومت اور عوام نے یہ عزم کر رکھا ہے کہ سندھ میں 2024 تک 80 ہزارلڑکے اور لڑکیاں ایسے سکولوں میں داخل ہونگے جنہیں یو ایس ایڈ کے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کے تحت تعمیر کیا گیا۔

ان تعلیمی اداروں میں سائنس، کمپیوٹر لیبارٹریوں اور لائبریریوں کی اعلیٰ سہولیات کے علاوہ جدید فرنیچر بھی ہے۔ یہ عمارتیں موسمیاتی تباہی سے بچاو کیلئے بھی کارآمد ہیں اور طلبہ کے والدین اور کمیونٹی کے مابین رابطے کیلئے اہم پلیٹ فارہم کا کام بھی کرتی ہیں۔ 2023 میں بچیوں کی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے یو ایس ایڈ نے نامور کرکٹر شاہد آفریدی کے ساتھ ایک وسیع مہم شروع کی جس کا مقصد لڑکیوں کو بااختیار بنانا اور انکی تعلیم و ترقی پرزیادہ سے زیادہ توجہ دینا ہے۔ اس اقدام کو فروغ دینے کے طور پر یو ایس ایڈ نے ”اڑ چلی اور پڑھنا ہے مجھے” کے نام سے دو گانے بھی تیار کیے تاکہ لڑکیوں کی تعلیم کے بارے میں آگاہی پیدا کی جائے۔ 2023 میں ہی یو ایس ایڈنے ڈراما سیریز ’سرے راہ‘ ایک نجی ٹیلی وژن چینل کے ساتھ مل کر تیارکی جو صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کی جانب ایک اعلیٰ مثالی اقدام ہے تاکہ پاکستان تعلیم، معاشی خودمختاری اور سماجی مساوات میں مقام حاصل کرے۔

یہ ڈرامہ سیریز اپنی منفرد اور پُراثر کہانی کی وجہ سے ڈراموں کی صنعت میں ایک گیم چینجر ثابت ہوئی۔ تمام 6 اقساط کے اندر کہانی ایک مختلف شخص پر مرکوز ہے جو بلند حوصلے سے معاشرے میں امتیازی سلوک، پسماندگی اور غربت کا مقابلہ کرتا ہے۔ ڈرامہ سیریز کو نہ صرف پاکستان کے اندر بلکہ بیرونی ممالک میں بھی بے حد پزیرائی حاصل ہوئی جہاں اردو ڈرامہ دیکھے جاتے ہیں۔

ڈراما سیریز کا اثر غیرمعمولی رہا اور معاشرے کے تمام طبقات میں اس کو سراہا گیا۔ سرے راہ نے پاکستان میں شہرت کی بلندیوں کو چھو لیا اوراس کو 12 کروڑ ناظرین نے دیکھا۔ اس ڈرامہ سیریز کو مختلف ایوارڈز کیلئے بھی منتخب کیا گیا۔جولائی میں، امریکہ نےیو ایس ایڈکے ذریعے ‘ریچارج پاکستان’ کے نام سے ایک منصوبے کا آغاز کیا، جس میں موسمیاتی لچک کو بڑھانے کے لیے 77.8 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری شامل تھی۔ یہ منصوبہ پانی کے نظام اور توانائی کے گرین انفراسٹرکچر کو بہتر کرنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔

دنوں ملکوں کے درمیان شراکت داری کے حوصلہ افزا نتائج

اس منصوبے کا مقصد سیلاب کے خدشات اور خشک سالی کو کم کرنا اور اہم شعبوں میں اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے جنوبی وزیرستان کے دورے کے دوران کہا کہ امریکہ حکومت پاکستان کے ساتھ 130 ملین ڈالر کے گومل زم شراکت داری پروجیکٹ پر فخر محسوس کرتا ہے۔ اس ڈیم کی وجہ سے 20 ہزار گھرانوں کو بجلی فراہم ہوئی۔ اس وسیع تر پروجیکٹ کے نتیجے میں 1 لاکھ 91 ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہونے سے زرعی پیداوار دوگنی ہوئی، سیلاب کو روکنے میں مدد، 30 ہزارسے زیادہ گھروں کو سیلابی پانی سے بچانے اور ملک میں پانی کو زخیرہ کرنے میں بھی مدد ملی۔

پاک یو ایس گرین الائنس کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان شراکت داری کے نتیجے میں واٹر مینجمنٹ، صاف و شفاف توانائی اور زراعت میں حوصلہ افزا ترقی ہوئی۔ امریکہ نے اپنے ادارہ برائے عالمی ترقی یو ایس ایڈکے ذریعے کئی ڈائیسپورا کانفرنسز کا انعقاد کیا جن کا مقصد پاکستان کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینا اور مستقبل میں شراکت داری کے مسلسل مواقعوں کو آگے بڑھانے کیلئے فنڈز اکٹھا کرنا ہے۔ امریکی حکومت اور عوام پُرعزم ہیں کہ پاکستان میں ترقی کے اہداف کو آگے بڑھانے کیلئے امریکہ میں مقیم پاکستانی تارکین وطن کے ساتھ روابط جاری رکھے جائیں، تاکہ پاکستان میں عوامی مسائل پر قابو پانے اور ٹیکنالوجی، سوشل اور کمرشل سیکٹروں میں ترقی کے اہداف کو زیادہ سے زیادہ حاصل کیا جاسکے۔

امریکہ نے یو ایس ایڈ کے ذریعے پاکستان کے ساتھ ترقی میں تعاون کے پانچ سالہ دوطرفہ معاہدے پر بھی دستخط کیے جس کے تحت واشنگٹن پاکستان کو 445 عشاریہ 6 ملین گرانٹ فراہم کرے گا۔ یو ایس اے آئی ڈی کی انویسٹمنٹ پرموشن ایکٹیوٹی پاکستانی اسٹارٹ اپس اور کاروباری اشخاص کو اپنے کاروبار کو منافع بخش اور مستحکم بنانے کیلئے معاشی ترقی کی جانب ایک بڑا اور اہم قدم ہے۔ اس سلسلے میں آئی پی اے نے2023 میں دبئی میں ایک بڑے ایونٹ کا اہتمام کیا جس میں عالمی سرمایہ کاروں، پاکستانی کمپنیوں، بااثر شخصیات اور شراکت داروں نے بڑے پیمانے پر شرکت کی۔ ایونٹ کا مقصد پاکستان میں معاشی اور اقتصادی ڈھانچے کو عروج بخشنا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp