پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن تباہی کے دہانے پر ہے، ادارے کے پاس جہازوں کا ایندھن پورا کرنے کے پیسے تک نہیں ہیں، یہی وجہ ہے کہ آئے روز پی آئی اے کی متعدد فلائٹس تاخیر کا شکار ہوتی ہیں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پی آئی اے اب 809 ارب روپے کا مقروض قومی ادارہ بن چکا ہے، یہی وجہ ہے کہ حکومتی کوششوں کے باوجود نہ تو پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل ہو رہا ہے اور نہ ہی حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔
یوں تو پی آئی اے 809 ارب کی مقروض ہے تاہم بعض ایسے سرکاری ادارے بھی ہیں جنہوں نے پی آئی اے کے اربوں روپے ادا بھی کرنے ہیں۔ 31 مارچ 2023 تک وزارت ہوا بازی کے مطابق اس فہرست میں سب سے پہلا نمبر پاکستان آرمی کا ہے، جس نے پی آئی اے کے 3 ارب 50 کروڑ روپے کے واجبات ادا کرنے تھے، جس میں سے 47 کروڑ روپے ادا کیے جاچکے ہیں۔
وزارت ہوا بازی کے مطابق پی آئی اے کے کل واجبات میں سے 90 فیصد واجبات پاک آرمی کے جنرل ہیڈ کوارٹر کی چارٹر فلائٹ کی مد میں واجب الادا ہیں، پی آئی اے افسران نے واجبات کی ادائیگی کے لیے جی ایچ کیو اور وزارت دفاع میں متعدد میٹنگ کیں جس کے نتیجے میں 17 جولائی 2023 کو جی ایچ کیو کی جانب سے 47 کروڑ 50 لاکھ روپے کے چیکس ادا کیے گئے، تاہم اب بھی 3 ارب روپے سے زائد رقم ادا کرنی ہے۔
اس کے علاوہ دیگر مختلف سرکاری اداروں کے ذمہ مجموعی طور پر پی آئی اے کے ساڑھے 4 ارب روپے سے زائد واجبات کی ادائیگی باقی ہے، پاکستان نیوی نے پی آئی اے کے 27 کروڑ روپے کے واجبات ادا کرنے ہیں، پاکستان ایئر فورس نے 33 کروڑ ، پاکستان فرنٹیئر کانسٹیبلری نے 4 کروڑ جبکہ پاک رینجرز نے 75 لاکھ روپے کے واجبات ادا کرنے ہیں۔
مزید پڑھیں
اس کے علاؤہ وزارت مذہبی امور نے پی آئی اے کے 27 کروڑ روپے، وزارت خارجہ نے 18 کروڑ، سول ایوی ایشن نے 15 کروڑ، جبکہ وزارت داخلہ نے ایک کروڑ 74 لاکھ روپے کے واجبات ادا کرنے ہیں۔
وزارت ہوا بازی کے مطابق پی آئی اے افسران دیگر سرکاری اداروں اور وزارتوں سے بھی واجبات کی ادائیگی کے لیے متعدد میٹنگ کر چکے ہیں تاہم پاکستان آرمی کے سوا کسی سرکاری ادارے کی جانب سے واجبات کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔
وزارت ہوا بازی کے مطابق پی آئی اے نے سال 2023 کی پہلی سہ ماہی میں 1 ارب 36 کروڑ روپے کا آپریشنل منافع کمایا تاہم زر مبادلہ اور سود کی ادائیگیوں کی مد میں ہونے والے نقصان کے باعث ادارے کو مجموعی طور پر 36 ارب 77 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
قومی ایئرلائن پی آئی اے کو سال 2019 میں 6 ارب، 2020 میں 68 کروڑ، 2021 میں 15 ارب، سال 2022 میں 11 ارب روپے کا آپریشنل نقصان ہوا تاہم سال 2023 کہ پہلی ششماہی میں 3 ارب 57 کروڑ روپے کا آپریشنل منافع ہوا، پی آئی اے 30 جون 2023 تک 809 ارب روپے کی مقروض تھی۔