الیکشن سروے پر پابندی کا حکم لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا

پیر 8 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عام انتخابات 2024  سے قبل الیکشن سروے پر پابندی کے حکم کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اور پیمرا کا مذکورہ اقدام آئین کے آرٹیکل 19 اے کی خلاف ورزی ہے۔

الیکشن کے دوران سروے کرنے پر پابندی کرنے کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست اینکرپرسن حبیب اکرم نے محمدعاطف امین ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائرکی ہے، جس میں الیکشن کمیشن اور پیمرا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار کے مطابق الیکشن کمیشن نے 13اکتوبر کو انتخاب کے حوالے سے میڈیا کےلیے کوڈ آف کنڈکٹ جاری کیا، الیکشن کمیشن نے پرنٹ و الیکٹرانک ،ڈیجیٹل میڈیا سمیت تمام صحافیوں پر الیکشن سروے کرنے پر پابندی عائد کی اور اس ضمن میں یکم جنوری کو پیمرا نے ٹی وی چینلز پرکوڈ آف کنڈکٹ پر عملدرآمد کرانے کےلیے مراسلہ جاری کیا۔

درخواست گزار حبیب اکرم نے موقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن اور پیمرا کا اقدام ائین کے ارٹیکل 19اے کی خلاف ورزی ہے لہذا عدالت سروے پر پابندی کے اقدام کو کالعدم قراردیا جائے اور اس درخواست کے حتمی فیصلے تک پیمرا اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن معطل کیئے جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟