احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد کردی۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔
عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2018 سے 2022 کے دوران اپنی وزارت عظمیٰ کے دور میں بیرون ممالک سے ملنے والے قیمتی تحائف کم قیمت پر حاصل کیے اور پھر ان تحائف کو 6 لاکھ 35 ہزار ڈالر میں فروخت کیا۔
Related Posts
عمران خان کو ملنے والے تحائف میں سعودی عرب سے ملنے والی قیمتی گھڑی بھی شامل ہے جس پر خانہ کعبہ کا ماڈل بنا ہوا ہے اور اس کی عالمی مارکیٹ میں قیمت اندازے کے مطابق 60 سے 65 کروڑ روپے ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 21 اکتوبر 2022 کو کہا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے آئین کے آرٹیکل 63 (1) کے تحت توشہ خانہ کے تحائف اور اثاثوں کے حوالے سے غلط بیانی کی۔
نیب گواہان کی فہرست سامنے آ گئی
دوسری جانب توشہ خانہ نیب ریفرنس میں نیب گواہان کی فہرست سامنے آ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نیب بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 20 گواہ پیش کرے گا۔
تحفے کا پرائیویٹ طور پر تخمینہ لگانے والے صہیب عباسی بطور وعدہ معاف گواہ پیش ہوں گے۔ اس کے علاوہ فہرست میں ایک وعدہ معاف گواہ بھی شامل ہے۔
عمران خان کے ملٹری سیکریٹری اور ڈپٹی ایم ایس بھی گواہ
سابق وزیراعظم عمران خان کےملٹری سیکریٹری اور ڈپٹی ایم ایس بھی گواہان میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ڈپٹی قونصلیٹ جنرل دبئی رحیم اللہ، توشہ خانہ کے سیکشن افسران، پی ایم آفس کے اسسٹنٹ سیکریٹری پروٹوکول زاہد سرفراز بھی نیب کے گواہ کے طور پر پیش ہوں گے۔
بعدازاں 5 اگست 2023 کو اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو 3 سال قید کی سزا کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 21 دسمبر کو جاری اپنے فیصلے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کی درخواست مسترد کردی تھی اور ان کی نااہلی برقرار رکھی تھی۔