پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما رؤف حسن نے کہا ہے کہ بلا نہ ملنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں نہیں جائیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تحریک عدم اعتماد کے بعد سے پی ٹی آئی کو کہیں سے بھی انصاف نہیں مل رہا، انٹراپارٹی الیکشن سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ بہت اچھا تھا مگر ختم کر دیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ ہم آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر جدوجہد کرنا چاہتے ہیں، ہمارے ساتھ جو ناانصافی ہوئی ہے اس کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم اداروں سے لڑائی کریں۔
مزید پڑھیں
رؤف حسن نے کہاکہ قانون کے برخلاف فیصلے آنے پر افسوس ہے، ہم نے آئین کے مطابق ہی انٹراپارٹی انتخابات کرائے تھے، دیگر جماعتوں کے انتخابات بھی ایسے ہی ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ چکمنی میں پارٹی الیکشن اس لیے کرائے کہ ہمیں وہیں پر سیکیورٹی دی گئی تھی، اکبر ایس بابر پارٹی الیکشن میں حصہ لینے نہیں بلکہ مداخلت کرنے آئے تھے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ پی ٹی آئی قانونی جنگ کے ساتھ الیکشن کی تیاریاں جاری رکھے گی، اب ہمارے تمام امیدوار آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔ ہم امیدوارں کا کردار اور پارٹی سے وفاداری دیکھیں گے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف اور پی ٹی آئی نظریاتی کے درمیان جو معاہدہ ہوا تھا اس پر چیئرمین کے دستخط موجود ہیں۔
لوگوں کو غائب کرنے کا سلسلہ ختم نہیں ہوا
رؤف حسن نے کہاکہ لوگوں کو غائب کرنے کا سلسلہ ابھی ختم نہیں ہوا۔ پی ٹی آئی نظریاتی کے لوگ بھی غائب ہوئے۔ پی ٹی آئی نظریاتی سے معاہدے کی جو کاپی ہمارے پاس ہے اس پر ان کے دستخط موجود ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر فیصلہ دیتے ہوئے پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لے لیا تھا جس کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے امیدواروں کو مختلف انتخابی نشانات الاٹ کر دیے ہیں۔