استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے آزاد حیثیت میں جیتنے والے بہت سے امیدوار آئی پی پی کا حصہ بن جائیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن سے کچھ نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے مگر ہمارے دیگر حلقوں سے بھی امیدواران کامیاب ہوں گے۔
عبدالعلیم خان نے کہاکہ سیاست سمیت ہر چیز میں ایک ریڈ لائن ہونی چاہیے اور سیاست کو ذاتیات سے الگ رکھنا چاہیے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا فیصلہ انتخابات کے بعد مشاورت سے ہوگا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ ہر کسی پر تنقید ہو سکتی ہے کوئی مقدس گائے نہیں، کسی کے گھر میں گھس کر آگ لگا دی جائے تو یہ اظہار رائے نہیں، پی ٹی آئی قیادت 9 مئی کے واقعات میں ملوث تھی۔
صدر آئی پی پی نے کہاکہ پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات میں سقم تھے، ان سے بلے کا انتخابی نشان واپس لینے کا فیصلہ اخلاقی طور پر درست نہیں لیکن قانونی طور پر درست ہے۔
انہوں نے کہاکہ 9 مئی کے کرداروں کو سزا لازمی ہونی چاہیے کیونکہ کسی کو ریاست پر حملے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے ایسے شخص کو چیئرمین بنا دیا جس کا جماعت سے کوئی لینا دینا نہیں، اگر وکیل کو ہی آگے لانا تھا تو حامد خان کو لاتے۔
بلاول بھٹو کو پنجاب میں ویلکم کرتے ہیں
علیم خان نے کہاکہ موجودہ الیکشن کا ماحول ویسا نہیں جیسے پہلے ہوتا تھا، ہم بلاول بھٹو کو پنجاب میں ویلکم کرتے ہیں۔ انہوں نے لاہور میں اچھا جلسہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ کوئی بھی جلسہ گاہ پیسوں کے زور پر نہیں بھری جا سکتی، لوگ اپنے مرضی اور جذبے کے تحت پی ٹی آئی کے جلسے میں بھی آتے تھے جس کا میں گواہ ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے دور میں مجھے وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کا فیصلہ ہو گیا تھا مگر پھر عمران خان نے یوٹرن لے لیا۔
پی ٹی آئی دور میں بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں لوگوں کو بے گناہ پکڑا جا رہا تھا، جب رانا ثنااللہ پر ہیروئن ڈالی گئی تو میں نے کہا تھا کہ ایسا نہ کریں تو عمران خان نے کہاکہ آپ اس کی سائیڈ دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے دور میں پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او اور کمشنر پیسے دے کر لگتے تھے، میں نے عمران خان کو بتایا بھی تھا لیکن مجھے کہا گیا تم تو بزدار کے خلاف ہو۔