‏ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس آپریشنز کے خلاف توہین عدالت کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایم پی او آرڈرز کا ریکارڈ طلب کر لیا

بدھ 24 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشنز سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کیس میں گزشتہ برس مئی سے ستمبر تک جاری کیے گئے تمام ایم پی او آرڈرز کا مکمل ریکارڈ 14 فروری تک طلب کر لیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی کو عدالتی احکامات کے خلاف گرفتار کرنے کے لیے دوبارہ ایم پی او آرڈر جاری کرنے پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز میمن، ایس ایس پی آپریشنز اور دیگر عدالت کے روبرو پیش ہوئے، اسلام آباد کے 3 تھانوں کے ریکارڈ کیپرز نے ریکارڈ پیش کیا اور بیانات قلمبند کرائے۔

دوران سماعت پولیس اسٹیشن مارگلہ کے محرر طارق عزیز خان نے بتایا کہ انہوں نے 16 مئی 2023 کی رپورٹ مرتب کی۔ آبپارہ تھانے کے ریکارڈ کیپر اختر زیب نے بیان دیا کہ 22 اگست 2022 کو درج ایف آئی آر کی مصدقہ کاپی عدالت کے سامنے پیش کی ہے۔ تھانہ انڈسٹریل ایریا کے ریکارڈ کیپر نے بھی ایف آئی آر کی مصدقہ کاپی عدالت کے سامنے پیش کی۔

ایس پی فاروق بٹر کے وکیل نے ریکارڈ نہ ملنے کا اعتراض کیا جس پر عدالت نے کہا کہ ہمیں بھی ریکارڈ آج ملا ہے، آپ کو بھی مل جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر آفس کے ریکارڈ کیپر علی محمد نے ایم پی او آرڈرز کا ریکارڈ پیش کیا، عدالت نے کہا ڈپٹی کمشنر نے جتنے ایم پی او آرڈر جاری کیے یا واپس لیے ہیں، ان سب ریکارڈ بیان حلفی کے ساتھ جمع کرائیں ۔

وکیل نے کہا ہم ریکارڈ کیپرز پر جرح کرنا چاہتے ہیں۔ عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ کیپر نے یہ آرڈر جاری نہیں کیے، ان پر آپ جرح نہیں کر سکتے، ڈی سی نے آرڈر جاری کیے آپ ان پر جرح کر لینا۔ وہ بھی جواب نہ دینا چاہیں تو ان کی مرضی ہے۔

جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے پہلے بات سمجھ لیں کہ ’ کیس عدالت کو سکینڈلائز کرنے کا نہیں ہے، یہ توہین عدالت کا کیس انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ کا ہے۔ میں نے 50 سالہ کیس لاء دیکھا ہے ایسے 2 سے 3 کیسز ہی ملے ہیں۔ توہین عدالت کے اکثر کیسز عدالت کو سکینڈلائز کرنے سے متعلق ہیں‘۔

جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ ’اس عدالت کے یہاں بیٹھنے کا ایک مقصد ہے، مجھے اس بات سے غرض ہے کہ انصاف ہونا چاہیے‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp