پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وفاق اور پنجاب میں مجلس وحدت المسلمین جبکہ خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے وفاق اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم جبکہ خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کی منظوری دے دی ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت کو مشکلات سے نکالنے کے لیے غیرملکی سرمایہ کاری لانا ناگزیر ہے یہ اور اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ مل کر ہی ممکن ہے۔
رؤف حسن نے کہاکہ عمران خان کہتے ہیں آئی ایم ایف کے پاس جانا مسئلے کا حل نہیں اور تارکین وطن کی جانب سے سرمایہ کاری لانے کے لیے مستحکم حکومت ضروری ہے۔
ترجمان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے لیے علی امین گنڈاپور کو نامزد کر لیا ہے۔
رؤف حسن کے مطابق عمران خان نے کہا قوم نے جسے مینڈیٹ دیا ہے اسے حکومت کرنے دی جائے اور مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے۔
عمران خان ملک کے لیے بہت فکر مند ہیں
انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک کے اندر منڈی لانڈری کرنے والوں کو مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان ملک کے لیے بہت فکر مند ہیں، اور انہیں ملکی معیشت کی بہت فکر ہے، اب عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے جس کے مطابق ہمارے پاس قومی اسمبلی میں 180 سیٹیں تھیں مگر دھاندلی کی گئی۔
رؤف حسن نے کہاکہ عمران خان نے کہا ہے اگر ن لیگ کو ملک پر مسلط کیا گیا تو پاکستان مزید مسائل میں گھرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم دوسری جماعتوں کے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار ہیں۔ مجھے عمران خان نے ذمہ داری دی ہے کہ مختلف جماعتوں کے ساتھ رابطہ قائم کروں۔
اقتدار حاصل کرنے کے لیے جوڑ توڑ جاری
واضح رہے کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد اقتدار حاصل کرنے کے لیے جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے، جس جماعت کے پاس 169 ارکان ہوں گے وہ اپنا وزیراعظم بنانے میں کامیاب ہو جائے گی۔
اب تک کے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سب سے آگے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن دوسرے اور پاکستان پیپلزپارٹی تیسرے نمبر پر ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں نے چونکہ آزاد حیثیت سے انتخاب جیتا ہے اس لیے انہیں مخصوص نشستیں حاصل کرنے کے لیے کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کرنا ہوگا ورنہ وہ مخصوص نشستوں سے محروم ہو جائیں گے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹراپارٹی انتخابات درست نہ کرانے پر عام انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کو بلے کے انتخابی نشان سے محروم کر دیا تھا جس کے بعد اس کے تمام امیدوار آزاد ہو گئے تھے۔