نگراں وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ قانونی طور پر جب مناسب اور ضروری ہوگا قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا جائے گا اور آئین کے آرٹیکل 91 کے تحت صدر مملکت الیکشن کے بعد 21 روز کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلا سکتے ہیں لہٰذا 29 فروری تک کسی بھی دن قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
بدھ کو الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ انتخابات کے حوالے سے شکایات کے ازالہ کے لیے قانونی فورمز موجود ہیں، قانون کا عمل جاری رہنا چاہیے، اگر کسی سے زیادتی ہوئی ہے تو اسے انصاف ملنا چاہیے۔
مرتضٰیٰ سولنگی نے کہا کہ کسی امیدوار کو کوئی شکایت ہے تو اسے قانونی فورمز سے ہی رجوع کرنا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بلوچستان حکومت ملکی قوانین کے تحت مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’مجھے یقین ہے کہ لوگوں کی مشکلات دور ہوں گی‘۔
ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت اطلاعات کے علاوہ وزارت پارلیمانی امور کی ذمہ داری بھی ان پر ہے، قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس کے لیے سمری پر ان کے دستخط ہوں گے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ قانونی طور پر جب مناسب اور ضروری ہوگا اجلاس طلب کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 91 کے تحت صدر مملکت الیکشن کے بعد 21 دن کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلا سکتے ہیں اس لحاظ سے 29 فروری تک کسی بھی دن اجلاس بلایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت قومی اسمبلی کا کوئی بھی رکن وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب لڑ سکتا ہے۔