لیبیا سے یورپ جانے کی کوشش کے دوران ہونے والے کشتی حادثے میں ملوث ملزمان میں سے ایک گرفتار انسانی اسمگلر کو قید و جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔
کیس کی سماعت اسپیشل جج سنٹرل-I گوجرانوالا محمد نعیم کی عدالت میں ہوئی۔ اس موقع پر گرفتار ملزم پر فرد جرم عائد کی گئی تاہم ملزم نے صحت جرم سے انکار کیا۔
مزید پڑھیں
عدالت نے ملزم کے برخلاف جرم ثابت ہونے ہر کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ انسانی اسمگلر شہزاد الہٰی کو 20 سال قید اور 14 لاکھ روپے جرمانےکی سزا سنائی گئی۔ استغاثہ کے مطابق ملزم نے ہوائی جہاز کے ذریعے اٹلی بھجوانےکا جھانسہ دیکر 24 لاکھ روپے وصول کیے تاہم بعد میں غیر قانونی طور پر لیبیا بھجوا دیا۔
ترجمان ایف آئی کے مطابق ملزم کے خلاف سال 2023 کمپوزیٹ سرکل گجرانوالہ میں مقدمہ درج ہوا تھا۔ سپیشل جج سنٹرل-I گجرانوالہ محمد نعیم شیخ نے مقدمے کی سماعت مکمل کرتے ہوئے شہزاد الہی کو 20 سال قید اور 14 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
پس منظر
واضح رہے کہ فروری 2023 میں جنوبی اٹلی میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 59 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، مرنے والوں میں 12 بچے بھی شامل تھے۔
ڈوبنے والی کشتی میں سوار افراد کا تعلق پاکستان، افغانستان، صومالیہ اور ایران سے تھا۔ کشتی حادثے کے بعد کچھ افراد کی لاشیں فوری نکال لی گئی تھیں، جبکہ متعدد افراد لاپتا ہوگئے تھے۔