وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو یقین دلاتی ہوں کہ میرے دفتر اور دل کے دروازے ان کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔ میرا اس منصب پر آنا پاکستان کی ہر بیٹی کا اعزاز ہے۔ ایک مشکل مرحلے سے گزر کر یہاں تک پہنچے ہیں۔ میرے پاس انتقام کا جذبہ نہیں ہے، ہم کسی سے انتقام نہیں لیں گے۔
پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ جن مخالفین نے ہم پر ظلم کے پہاڑ توڑے ان سے انتقام نہیں لوں گی۔ یہ ایوان جمہوریت کے اصولوں پر کاربند رہے گا۔ ہم سب جمہوری اور سیاسی کارکن ہیں۔ ہم پر بھی بہت مشکل وقت آئے، ہمیں ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا گیا مگر گھبرائے نہیں، مشکلات کے باوجود ہم نے میدان کبھی خالی نہیں چھوڑا۔
مزید پڑھیں
مریم نواز نے کہا کہ اگر اپوزیشن یہاں ہوتی تو میری تقریر کے دوران شور شرابا کرتی تو اچھا لگتا، اپوزیشن کے لیے میرے چیمبر کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں۔ نوازشریف، شہبازشریف اور کارکنوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے مجھے اس منصب پر بٹھایا، اتحادی جماعتوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں، اپوزیشن کو واک آؤٹ کرکے نہیں جانا چاہئے تھا۔
افسوس ہے کہ اپوزیشن کے فاضل ارکان یہاں موجود نہیں
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ میری والدہ میرے ساتھ موجود نہیں ان کی دعائیں میرے ساتھ ہیں، میری والدہ کہا کرتی تھی کہ زندگی آسان نہیں، اپنی والدہ اور قوم کی تمام ماؤں کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔ امید کرتی ہوں آپ کی قیادت میں ایوان جمہوری اصولوں کو سربلند رکھے گا، افسوس ہے کہ اپوزیشن کے فاضل ارکان یہاں موجود نہیں۔
میرے دفتر اور دل کے دروازے 24 گھنٹے کھلے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ جناب اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتی ہوں، ووٹ دینے اور نہ دینے والوں کی بھی وزیراعلیٰ، بیٹی اور بہن ہوں۔ اپوزیشن کو پیغام دیتی ہوں، میرے دفتر اور دل کے دروازے 24گھنٹے کھلے ہیں، میں جتنی وزیراعلیٰ ن لیگ کی ہوں اتنی ہی آپ کی بھی ہوں۔ ہم پر بھی مشکل وقت آیا اور کافی لمبا تھا وہ سفر، ہر چیز ہمارے خلاف تھی۔
عورت ہونا آپ کے خوابوں کی تعبیر میں رکاوٹ نہیں
مریم نواز نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہم نے بطور جماعت میدان خالی نہیں چھوڑا تھا، جن امتحانات سے گزر کی یہاں پہنچی ہوں اس جدوجہد کا کوئی نعم البدل نہیں، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عورت ہونا آپ کے خوابوں کی تعبیر میں رکاوٹ نہیں۔ جب آپ انتقام کا نشانہ بنتے ہیں تو تاثر ہوتا ہے کہ آپ کے دل میں انتقام کا جذبہ ہوگا، اللہ کو گواہ بنا کر کہتی ہوں مخالفین کی تہہِ دل سے شکر گزار ہوں۔
مخالفین کی تہہِ دل سے شکر گزار ہوں
انہوں نے کہا کہ میری والدہ نے مجھے زندگی گزارنے کا طریقہ سکھایا آج روحانی طور پر میرے ساتھ ہیں، والدہ کہا کرتی تھیں کہ زندگی آسان نہیں صبر اور تہذیب کا دامن نہیں چھوڑنا۔ اساتذہ کا تہہِ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔ آج اس کرسی پر ہوں جہاں نواز شریف جیسے وژنری لیڈر بیٹھے تھے، نوازشریف کو اعزاز حاصل ہے کہ وطن کو ناقابل تسخیر بنایا، نواز شریف واحد شخص ہیں جن کو اللہ نے 3 بار وزیر اعظم بنایا، نواز شریف نے آئندہ کے 5 سال کے ایک ایک منٹ پر بریف کیا اور مشورے دیے، والدین کی دعائیں وہاں تک پہنچا دیتی ہیں جہاں انسان تصور بھی نہیں کرسکتا۔ اسی کرسی پر وہ شخص بھی رہا جس کو خادم اعلیٰ اور پنجاب سپیڈ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، شہباز شریف کی صلاحیتوں کا اعتراف صرف پاکستان نہیں پوری دنیا نے کیا۔
پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے اجلاس آج سے شروع ہوں گے
ان کا کہنا تھا کہ ماہِ رمضان کے لیے نگہبان کے نام سے ریلیف پیکیج بنایا ہے، رمضان ریلیف پیکیج مستحق افراد کو گھر کی دہلیز پر ملے گا، عوام کو قطاروں میں کھڑا دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے۔ پارلیمانی میٹنگ میں کہہ چکی ہوں کہ کرپشن پر میری زیروٹالیرنس ہے۔ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے آج سے اجلاس شروع ہوں گے۔
ن لیگ کی وزیراعلیٰ نہیں پنجاب کے 12کروڑ عوام کی وزیراعلیٰ ہوں
مریم نواز نے کہا کہ اس منصب پر آکر بہت بڑی ذمے داری میرے کاندھوں پر آئی ہے، بطور وزیر اعلیٰ ایوان کا ہر رکن میرے لیے قابل احترام ہے، میں ن لیگ کی وزیراعلیٰ نہیں پنجاب کے 12کروڑ عوام کی وزیراعلیٰ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرے سامنے آج ہر وہ ماں اور بچہ ہے جو غذائی کمی شکار ہیں، آج میرے سامنے کسان ہے جس کی محنت سے معیشت چلتی ہے، آج میرے سامنے سڑک کنارے کھڑے بے روزگار مزدور ہیں۔
چاہتی ہوں ایسا نظام لاؤں جس سے کاروباری افراد کو سہولتیں ملیں
نومنتخب وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرے سامنے بے روزگار نوجوان ہیں، یتیم بچے ہیں جو ریاست کی ذمے داری تھے۔ عوام کے مسائل کو سامنے رکھ کر ایجنڈا ترتیب دیا ہے، آج سے عمل شروع ہوگا، آج حلف اٹھانے کے بعد سے منشور پر عمل درآمد شروع ہوگا، میرا وژن ہے کہ پنجاب کو بزنس حب بنائیں، حکومت کا کام کاروبار نہیں پالیسی بنانا ہے، حکومت کا کام کاروبار کرنے والوں کواچھا ماحول دینا ہے، چاہتی ہوں ایسا نظام لاؤں جس سے کاروباری افراد کو سہولتیں ملیں۔
کہہ چکی ہوں کرپشن پر میری زیرو ٹالیرنس ہے
مریم نواز نے کہا کہ پارلیمانی میٹنگ میں کہہ چکی ہوں کرپشن پر میری زیرو ٹالیرنس ہے۔ میری کوشش ہے کہ عوام سے رابطے کے لیے ہیلپ لائنز کھلی ہوں، ہر پروجیکٹ پر عوامی فیڈبیک اور تجاویز سنوں گی۔ 60 ہزار روپے سے کم آمدنی والے مستحقین ہیں، ان کی مدد ہم پر فرض ہے، ابھی ہمارے پاس تمام مستحقین کا ڈیٹا نہیں، ڈیٹا فراہم کرنے کا کہا ہے۔
60 ہزار روپے سے کم آمدنی والے مستحقین ہیں، ان کی مدد ہم پر فرض ہے،
ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو لیپ ٹاپ، آئی پیڈ، ٹیلیٹس دیں گے، نوجوانوں اور طلبہ کے لیے انٹرن شپ پروگرام لائیں گے، پولیس اور دیگر اداروں کو کہا کہ انٹرن شپ پروگرام بڑھائیں، محدود وسائل میں کچھ بچوں کو دنیا کی معروف یونیورسٹیوں میں تعلیم دلائیں گے۔ بھارت، بنگلہ دیش آئی ٹی سیکٹر میں ہم سے بہت آگے ہیں۔ طلبہ کے ساتھ بیٹھ کر ان کی سکیموں پر بات کریں گے۔
محدود وسائل میں کچھ بچوں کو دنیا کی معروف یونیورسٹیوں میں تعلیم دلائیں گے
مریم نواز نے کہا کہ وزیراعلیٰ ہاؤس اور دفتر کے دروازے طلبہ کے لیے کھلے ہوں گے، میرا خواب ہے کہ پنجاب کا میرا کوئی بچہ سکول سے باہر نہ ہو، چاہتی ہوں بچوں کو سکول میں اچھا ماحول اور تعلیم ملے۔ طلبہ اور نوجوانوں کو الیکٹرک موٹر بائیکس دیں گے۔ پبلک پرائیویٹ پارنٹر شپ میں سکولوں کو اساتذہ اور دیگر وسائل فراہم کریں گے، ٹیچرز ٹریننگ پروگرام شروع کریں گے، نئے اساتذہ کو بھی شامل کریں گے۔
بھٹے میں کام کرنے والے مزدور بچوں کے لیے تعلیمی وظائف بحال کریں گے
مریم نواز نے کہا کہ بھٹے میں کام کرنے والے مزدور بچوں کے لیے تعلیمی وظائف بحال کریں گے۔ دانش سکول منصوبے کو بھی بڑھائیں گے، چاہتی ہوں کہ ہر ضلع میں ایک دانش سکول ضرور ہو، سرکاری سکولوں کا نصاب بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ سکلز ڈویلپمنٹ کی اپ گریڈیشن پر بھی خصوصی توجہ ہوگی، وقت پر تشخیص ہو تو بہت سارے خصوصی بچے معذوری سے بچ سکتے ہیں، پنجاب کے ہر ضلع میں خصوصی بچوں کو تعلیم، علاج اور ٹرانسپورٹ فراہم کریں گے۔
ایئر ایمبولینس سروس بہت جلد شروع کریں گے
انہوں نے کہا کہ ہر شہر میں ایسا اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال بنائیں گے تاکہ کوئی علاج کے لیے دوسرے شہر نہ جائے، سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی میں آج سے مفت ادویات دینا شروع کریں گے، بنیادی صحت مراکز میں ڈاکٹرز کی موجودگی یقینی بنائی جائے گی، سوچا تھا کہ اگر ذمے داری ملی تو ایئر ایمبولینس شروع کریں گے۔ بہت سارے واقعات میں لوگ بروقت اسپتال نہ پہنچنے سے جاں بحق یا معذور ہو جاتے ہیں، ایئر ایمبولینس سروس بہت جلد شروع کریں گے۔ موٹروے پر جلد ایمبولینس سروس سسٹم شروع کریں گے۔
ہیلتھ کارڈ کی ری ڈیزائننگ کرکے دوبارہ لیکر آئیں گے
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے پاکستان کا پہلا ہیلتھ کارڈ بنایا تھا۔ بدقسمتی سے گزشتہ کچھ سال میں یہ ہیلتھ کارڈ کرپشن کا شکار ہوا، ہیلتھ کارڈ کی ری ڈیزائننگ کرکے دوبارہ لیکر آئیں گے۔ بیماریوں کی اسکریننگ شروع کی جائے گی، بیماری کی بروقت اسکریننگ ہو تو علاج آسان ہوجاتا ہے۔
کسی خاتون کو ہراساں کرنا میری ریڈ لائن ہے
مریم نواز نے کہا کہ زچہ بچہ کے لیے سہولیات کی فراہمی پوری توجہ ہوگی، خواتین کے لیے ایک بہتر، محفوظ پنجاب بنانا چاہتی ہوں، خواتین کے لیے مختص ہیلپ لائن بنائیں گے، خواتین کو محفوظ ماحول فراہم کرنا میری ذمے داری ہے۔ کسی خاتون کو ہراساں کرنا میری ریڈ لائن ہے۔ چاہتی ہوں لڑکیوں کو بھی موٹر بائیکس، اسکوٹی ملے۔
پولیس آفیسر کو شاباش دینا چاہتی ہوں جس نے کل ایک عورت کی جان بچائی
انہوں نے کہا کہ اس پولیس آفیسر کو شاباش دینا چاہتی ہوں جس نے کل ایک عورت کی جان بچائی، اس خاتون پولیس افسر کو دفتر بلا کر شاباش دوں گی۔
اقلتیں ہمارے سروں کا تاج ہیں
مریم نواز نے کہا کہ اقلتیں ہمارے سروں کا تاج ہیں، اقلیتوں کے لیے محفوظ پنجاب اور پاکستان دیکھنا چاہتی ہوں، ٹرانسجیڈرز کو جلد عزت والا روزگار فراہم کریں گے، چاہتی ہوں ہر یوسی میں ایک گراؤنڈ ہو جہاں بچے کھیل سکیں، بچوں کے لیے کھیلتا پنجاب پروگرام شروع کریں گے۔ وژن ہے کہ ڈیجیٹل پنجاب بنائیں تاکہ انتظار اور قطاروں سے جان چھڑائیں۔
پولیس کا رسپانس ٹائم 20 منٹ سے بھی کم کریں گے
چاہتی ہوں کہ پورے پنجاب میں مساوی ترقی ہو، الیکٹرک بسوں کے لیے چارجنگ پوائنٹس پلان کر رہے ہیں، محفوظ پنجاب میرا خواب ہے، سیف سٹی بننے کے بعد لاہور میں 20 فیصد جرائم کم ہوئے، ایسا سیف سٹی سسٹم لائیں گے جس سے ٹریفک مینجمنٹ بھی آسان ہو، تھانہ کلچر بہتر بنائیں گے، خود تھانے کا دورہ کروں گی، ماڈل ویمن پولیس اسٹیشن بنائیں گے، ٹیکسلا میں پولیس گردی کا جو واقعہ ہوا اس کے لیے زیرو ٹالرینس ہو گی، پولیس کا رسپانس ٹائم 20 منٹ سے بھی کم کریں گے، جیل میں طبی سہولتوں کی فراہمی بھی ترجیح ہے۔
زرعی مشینری رعایتی نرخ پر فراہم کریں گے
وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ زراعت میں زیادہ توجہ چھوٹے کسان پر ہوگی، زراعت میں میکنائزیشن کی کمی ہے، ہم پرانے طریقے استعمال کررہے ہیں، کوشش ہے کہ زرعی مشینری رعایتی نرخ پر فراہم کریں، ناقص مشینری کی وجہ سے ہر سال لاکھوں ٹن گندم خراب ہو جاتی ہے، کسان کو جو مشینری چاہیے پنجاب حکومت اس کے لیے ون ونڈو آپریشن کرے گی، کسانوں کے لیے ون ونڈو آپریشن جلد شروع ہو گا، سوچ رہی ہوں کہ کسان ون ونڈو آپریشن ساہیوال اور اوکاڑہ سے شروع کریں، کسان کو بہتر بیج اور کھاد فراہم کریں گے، کوشش ہو گی کہ ملک میں بیج کی بہتری پر کام کریں، لائیو اسٹاک کے لیے خصوصی پیکیج لا رہے ہیں، لوگوں کو مویشی فراہم کریں گے جہاں ضرورت ہوئی مفت دیں گے، کوالٹی میٹ بہتر کریں گے تاکہ ایکسپورٹ ہو۔
آسان قسطوں پر 300 یونٹ سے کم والے بجلی صارفین کو سولر سسٹم دیں گے
انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں کی قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں، بجلی کے بڑھتے ہوئے بل بڑا مسئلہ ہیں، بجلی میں فوری ریلیف دینا شاید آسان کام نہیں، بجلی میں ریلیف کے لیے سولر سسٹم کی طرف جانا پڑے گا، آسان قسطوں پر 300 یونٹ سے کم والے بجلی صارفین کو سولر سسٹم دیں گے، بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے لیے ٹیمیں بٹھا دی ہیں، کوشش کریں گے کہ عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جا سکے۔
اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے
صاف ستھرا پنجاب اسکیم کے تحت اضلاع کے درمیان مقابلے کا رجحان پیدا کیا جائے گا، آلودگی سے نجات کے لیے ٹیمیں بٹھا دی ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے، اوورسیز پاکستانیوں کے لیے زمین کے کاغذات وغیرہ کے لیے سسٹم بنائیں گے۔
پہلے مرحلے میں 10 بنیادی خدمات گھر کی دہلیز پر پہنچائیں گے
ان کا کہنا تھا کہ پاسپورٹ سمیت 43 بنیادی خدمات کو ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں، پہلے مرحلے میں 10 بنیادی خدمات گھر کی دہلیز پر پہنچائیں گے۔ وژن ہے کہ 5 سال بعد کوئی ایسی سڑک نہ ہو جوخراب ہو، شہباز شریف کے ’پکی سڑکیں‘ منصوبے کو آگے لے کر جائیں گے، تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں میٹروبس منصوبے شروع کریں گے۔ ساؤتھ پنجاب پر میری خصوصی توجہ ہوگی۔
ہم 5 سال بعد آپ کو بہتر پنجاب دے کر جائیں گے
مریم نواز نے یہ بھی کہا ہے کہ چاہتی ہوں کہ میڈیا کی سیفٹی، سیکیورٹی، ہیلتھ انشورنس، میڈیا ورکرز کے بچوں کی کفالت ہوسکے، میں روز عوام کے درمیان اپنے پروجیکٹس دیکھنے کے لیے موجود ہوں گی، ایک ماہ کا وقت دیا ہے کہ مجھے کہیں بھی کچرا یا غلاظت کا ڈھیر نظر نہ آئے، وعدہ کرتی ہوں کہ محنت اور توجہ عوام پر وقف ہوگی، ہم 5 سال بعد آپ کو بہتر پنجاب دے کر جائیں گے، اپیل ہے کہ پریس کے لیے پریس گیلریز کو کھول دیا جائے۔
نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکی تقریر ختم ہوتے ہی اسپیکر ملک محمد احمد خان نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔