پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق تجارتی خسارے میں جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 31 فیصد نمایاں جبکہ فروری میں 11.6 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ملکی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 9 فیصد اضافہ جبکہ درآمدات میں 12.4 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
ادارہ شماریات نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ (جولائی 2023 تا فروری 2024) کے دوران تجارتی خسارے کا حجم 14.78 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 31 فیصدکم ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پاکستان کے تجارتی خسارے کا حجم 14.78 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
فروری 2024 کے دوران تجارتی خسارہ 1.628 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال فروری کے مقابلہ میں 11.6 فیصد کم ہے۔ گزشتہ سال فروری میں پاکستان کے تجارتی خسارے کا حجم 1.843 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں ملکی برآمدات کا مجموعی حجم 20.35 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 9 فیصد زیادہ ہے۔
گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں برآمدات سے ملک کو18.67 ارب ڈالرکا زرمبادلہ حاصل ہواتھا۔ فروری میں برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 17.5 فیصدکا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ فروری 2024 کے دوران ملکی برآمدات کا مجموعی حجم 2.575 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال فروری میں 2.191 ارب ڈالر تھا۔
اعداد و شمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں ملکی درآمدات کا حجم 35.14 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 12.4 فیصدکم ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں درآمدات پر 40.118 ارب ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہواتھا۔ فروری 2024 میں ملکی درآمدات پر 4.203 ارب ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا جو گزشتہ سال فروری کے مقابلہ میں 4.2 فیصد زیادہ ہے۔
مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں مینوفیکچرنگ و انجنئیرنگ کے شعبہ کی برآمدات کا حجم 3.77 ارب ڈالر، زراعت و خوراک 5.40 ارب ڈالر، اور ٹیکسٹائل و ایپرل شعبہ کی برآمدات کا حجم 11.16 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ فروری 2024 کے دوران ٹیکسٹائل اینڈ ایپرل کی برآمدات کا حجم 1.410 ارب ڈالر، مینوفیکچرنگ اینڈ انجینئرنگ 426.2 ارب ڈالر، اور زراعت و خوراک کے شعبہ کی برآمدات کا حجم 738.3 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے۔