صدارتی انتخاب ملتوی، پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، محمود اچکزئی کی تجویز

جمعہ 8 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سنی اتحاد کونسل کے حمایت یافتہ صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ایوان مکمل نہیں ہے، مخصوص نشستیں ابھی تک خالی ہیں، اس کے لیے سینیئر ترین اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے۔

پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم آئین کے خالق ہیں اور آئین کے ماورا کوئی اقدام نہیں کریں گے۔ آئین منتخب لوگوں کے لیے مخصوص نشستوں کا کوٹہ مقرر کرتا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے ممبران کو عوام نے ووٹ دے کر اسمبلی میں بھیجا ہے ان کو مخصوص نشستوں کا کوٹہ کہاں ہے؟

محمود اچکزئی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ پہلے ایوان مکمل کیا جائے اور اس کے لیے رضا ربانی، اسد قیصر اور دیگر سینیئر لوگوں پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جائے جو اس سارے معاملے کو دیکھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں کا رخ نہیں کریں گے، ہم نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اس معاملے کو سلجھانے کے لیے درخواست دی ہے۔

پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے

انہوں نے کہا کہ آئین پارلیمنٹ نے بنایا ہے اس میں ہم مل بیٹھ کر آئین میں نقطے، کاما اور فل اسٹاپ اتفاق رائے سے ادھر ادھر کر سکتے ہیں۔ میری تجویز ہے کہ صدارتی انتخابات ملتوی کر کے مجھے چھوڑ کر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جس میں مولانا فضل الرحمان ہوں، خورشید شاہ ہوں، رضا ربانی ہوں، سنی اتحاد کونسل سے اسد قیصر ہوں۔

مل بیٹھیں گے تو سارے معاملات حل ہو سکتے ہیں

ہم اگر مل بیٹھیں گے تو سارے معاملات حل ہو سکتے ہیں، ہماری محرومیاں ختم ہو سکتی ہیں، عمران خان کی پارٹی کے لوگ منتخب ہوئے ہیں، انہیں عوام نے ووٹ دیے ہیں، عمران خان کی رہائی سے لے کر دیگر تمام معاملات کو ہفتوں کے اندر حل کیا جا سکتا ہے۔

معاملات حل نہ ہوئے تو یہ ہمیں بربادی کی طرف لے جائیں گے

انہوں نے کہا کہ اگر معاملات حل نہ ہوئے تو یہ ہمیں بربادی کی طرف لے جائیں گے، میں نے ایاز صادق کو خط بھی لکھا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جو آئین کی روشنی میں تمام معاملات طے کرے۔

ہم اپنے کپڑے دوسروں کو کیوں پہنائیں

انہوں نے کہا کہ ہماری اپنی پارلیمنٹ ہے، ہم اپنے کپڑے دوسروں کو کیوں پہنائیں، ملک کو درپیش مسائل اور قومی اسمبلی کو چلانے کے لیے مفاہمت اور مل بیٹھ کر مسائل حل کرنا نا گزیر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp