غزہ: ڈیڑھ ماہ تک تمام شہری قحط کا شکار ہوجائیں گے، عالمی ادارہ

پیر 18 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غزہ کے تمام شہری اگلے ڈیڑھ ماہ تک قحط کا شکار ہوجائیں گے اور بچوں میں بھوک سے کمزوری کا عالم یہ ہے کہ ان میں رونے تک کی سکت باقی نہیں بچی۔

اقوام متحدہ کے آئی پی سی فوڈ سیکیورٹی کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی فاقہ کشی کا شکار ہے۔ دوسری جانب عالمی تنظیم کے سربراہ انتونیو گوتیریز نے غزہ میں قحط کے خطرے سے متعلق رپورٹ کو خطرناک فرد جرم قرار دیا ہے۔

انتونیو گوتیریز کا کہنا ہے کہ غزہ میں قحط کی صورتحال مکمل طور پر انسان کا پیداکردہ المیہ ہے تاہم اگر اسرائیل امدادی سامان کی فراہمی پورے غزہ میں ممکن بنائے تو اس خطرے کو روکا جاسکتا ہے۔

آئی پی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ  قحط کی نشاندہی کرنے والے  3 میں سے 2 اشاریے خوراک کی مجموعی کمی اور غذائی قلت ہیں جو کہ غزہ میں نظر آرہے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ غزہ میں فلسطینی بدترین بھوک کا سامنا کر رہے ہیں اور 11 لاکھ سے زیادہ افراد کو کھانے پینے کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ اور دیگر علاقوں میں وسط مارچ سے مئی کے درمیان قحط کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

غزہ کے بچوں میں بھوک کے باعث رونے تک کی سکت نہیں رہی، یونیسیف

دریں اثنا اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق سے متعلق ادارے یونیسیف کا کہنا ہےکہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت  کے نتیجے میں اب تک 13 ہزار بچے جاں بحق ہوچکے اور ہزاروں غذائی قلت کا شکار ہیں۔

یونیسیف کے مطابق غزہ میں متعدد جہاں بچے بھوک کا شکار ہیں تو وہیں ہزاروں بچوں کو مضر صحت غذا کی وجہ سے بھی صحت کے مسائل سے دوچار ہیں جب کہ غذائی قلت کے شکار ان بچوں میں اب رونے کی بھی ہمت نہیں رہی ہے۔

یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسلز کے مطابق ہزاروں زخمی بچے ایسے بھی ہیں جن کا کچھ پتا نہیں کہ وہ اس وقت کہاں ہیں۔ انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ وہ بچے ملبے تلے دبے ہوئے ہوں۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر یونیسیف نے کہا کہ بچوں کی اتنی بڑی تعداد میں اموات کی شرح کسی بھی تنازعے یا جنگ میں نہیں دیکھی گئی ہے لیکن دنیا ان جرائم پر بالکل خاموش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں ایسے بچوں کے وارڈز میں رہی ہوں جو مضر صحت غذا کی وجہ سے خون کے امراض کا بھی شکار ہیں جبکہ غزہ میں امدادی ٹرکوں اور دیگر امداد کے لیے بہت بڑے انتظامی چیلنجز کا سامنا ہے اور اسرائیل خوراک کے نظام کو ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت تباہ کررہا ہے۔

واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور  31 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ جنگ سے متاثرہ افراد شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp