فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تاجروں کی رجسٹریشن لازمی قرار دیدی ہے اور اس سے متعلق اسکیم کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔
ایف بی آر نے بتایا ہے کہ ہول سیلرز اور ریٹیلرز کی رجسٹریشن اسکیم کا اطلاق ابتدائی طور پر 6 بڑے شہروں میں کیا جا رہا ہے، جن میں اسلام آباد، کراچی، لاہور، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اسپیشل پروسیجرز فار اسمال ٹریڈرز اینڈ شاپ کیپرز کے نام سے اسکیم پر اسٹیک ہولڈرز سے آرا بھی طلب کر لی ہیں۔
ایف بی آر سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق دکان کی سالانہ رینٹل ویلیو کے حساب سے تاجروں سے ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ کم از کم سالانہ ہر دکاندار کو 1200 روپے انکم ٹیکس دینا ہوگا۔
ایف بی آر کے مطابق یکم اپریل سے اسکیم کا اطلاق کیا جا رہا ہے جبکہ پہلی ٹیکس وصولی 15 جولائی سے ہوگی۔
ڈیلرز، ریٹیلرز، مینوفیکچرر اور امپورٹر کم ریٹیلرز کے لیے رجسٹریشن لازمی ہوگی
ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کے مطابق ملک بھر میں ڈیلرز، ریٹیلرز، مینوفیکچرر اور امپورٹر کم ریٹیلرز کے لیے رجسٹریشن لازمی ہوگی۔ اسٹورز، دکانوں، ویئرہاؤسز اور کاروباری دفاتر کی رجسٹریشن بھی لازمی کرانا ہوگی۔
ایف بی آر ریٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کرکے ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کرے گا۔
ایف بی آر کے مطابق جو تاجر ہر ماہ کی مقررہ 15 تاریخ سے پہلے اپنا ٹیکس دے گا اسے 25 فیصد رعایت دی جائے گی۔ جبکہ قانون پر عمل نہ کرنے کی صورت میں نیشنل بزنس رجسٹری میں زبردستی رجسٹریشن کی جائےگی۔
تاجر دوست ایپ کے ذریعے تاجروں اور دکانداروں کا سینٹرل ڈیٹابیس تیار کیا جائے گا
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اب تاجر دوست ایپ کے ذریعے تاجروں اور دکانداروں کا سینٹرل ڈیٹابیس تیار کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ حکومت نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور ایف بی آر میں اصلاحات میں اسی سلسلے کی کڑی ہے کہ زیادہ سے زیادہ ٹیکس وصول کیا جائے۔