سینیئر سیاستدان محمد زبیر نے سوال اٹھایا ہے کہ حکومت کو جواب دینا چاہیے کہ جب مفتاح اسماعیل ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانا چاہ رہے تھے تو انہیں ایسا کیوں نہ کرنے دیا گیا۔
ایف بی آر نے آج ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق ملک بھر میں ڈیلرز، ریٹیلرز، مینوفیکچرر اور امپورٹر کم ریٹیلرز کے لیے رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی ہے، جس کے بعد ان سے ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہاکہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں جو نتائج سامنے آئے ایسی صورت میں مسلم لیگ ن کو حکومت نہیں لینی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہاکہ اگر ن لیگ کے کارکنوں کو معلوم ہوتا کہ نواز شریف وزیراعظم نہیں بنیں گے تو نتائج اس سے بھی برتے ہوتے، لیگی قائد کو غلط بریف کیا گیا تو ہم سوئپ کر جائیں گے۔
سابق گورنر سندھ نے کہاکہ عمران خان کے خلاف الیکشن سے قبل جتنے بھی فیصلے آئے اس کا انہیں فائدہ ہوا۔ نواز شریف کو بتایا جا رہا تھا کہ عمران خان کے خلاف جو فیصلے آئیں گے ان سے وہ ختم ہو جائے گا مگر سب اس کے الٹ ہو گیا۔
ایک سوال کے جواب میں محمد زبیر نے کہاکہ اگر جنرل باجوہ سے غلط ملاقات کی تھی تو مجھے نواز شریف اور مریم نواز کا ترجمان کیوں مقرر کیا گیا۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگر شاہد خاقان عباسی نے کوئی نئی پارٹی بنائی تو اس میں شمولیت کے حوالے سے اس وقت غور کیا جائے گا۔