فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین میں اپنے فوجی مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے کیونکہ فلسطینیوں کی جانب سے مزاحمت کی جا رہی ہے۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے دورہ ایران کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی ہے۔
مزید پڑھیں
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ اور حماس کے سربراہ نے اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں ڈھائے جانے والے مظالم پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے بعد حماس کے سربراہ نے کہاکہ ہم ایران کا شکریہ ادا کرتے ہیں جس نے فلسطینیوں کی حمایت کی، دنیا میں اسرائیل کی سیاسی حمایت میں کمی ہوئی ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے کہاکہ فلسطینیوں کی جانب سے غزہ جنگ میں جو مزاحمت کی جا رہی ہے وہ ناقابل یقین ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے کیے گئے ایک آپریشن کے بعد اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ جس میں 30 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کی تھی تاہم اسرائیل اپنی ہٹ دھرمی پر برقرار ہے۔
حماس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ قرارداد پر عملدرآمد کے لیے دنیا اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔