پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب کی زیر صدارت کور کمیٹی کا اجلاس ہنگامی اجلاس جمعرات کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
مزید پڑھیں
ذرائع کے مطابق اجلاس میں کور کمیٹی ارکان نے وکیل رہنماؤں حامد خان اور لطیف کھوسہ پر شدید تنقید کی گئی۔ کور کمیٹی ارکان نے ججز کی جانب سے لکھے گئے خط پر وکلا سیاست میں متحرک رہنے والے رہنماؤں کو اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا گیا۔
اجلاس میں ایک رکن نے لطیف کھوسہ کے آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی ضمانت مقدمے میں پیش نہ ہونے پر بھی تنقید کی، جس پر لطیف کھوسہ نے کور کمیٹی کو بتایا کہ وہ عمران خان سے بعض قانونی معاملات پر مشاورت کے لیے ملاقات کے لیے گئے تھے اور انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کے حوالے سے عمران خان سے ہدایات لینی تھیں۔
کور کمیٹی کے ارکان نے کطیف کھوسہ کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
اجلاس کے دوران ضمنی انتخابات اور سینیٹ انتخابات میں ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے بھی شدید تنقید کی۔
ذرائع کے مطابق بھکر سے افضل ڈھانڈلہ کو ٹکٹ دینے پر کمیٹی ارکان نے تحفظات کا اظہار کیا اور افضل ڈھانڈلہ سے ٹکٹ لینے کا مطالبہ کیا۔ پی ٹی آئی کے ایک سینئیر رہنما نے کہا کہ اگر ایسے لوگوں کو ٹکٹیں دینا ہیں تو پھر کارکن جیل کیوں کاٹ رہے ہیں؟ الیکشن جیتنا ضروری نہیں نظریہ پر کھڑے ہونا ضروری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ضمنی انتخابات میں ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے نظر ثانی کا امکان ہے۔
انصاف لائیرز فورم کیا کردار ادا کرے گا؟
دوسری جانب کور کمیٹی اجلاس کے دوران ججز کی جانب سے مبینہ دھمکیوں ملنے کے معاملے پر ملک بھر کی تمام بارز کو متحرک کرنے کی منظوری لی گئی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے انصاف لائیرز فورم ملک بھر کے ہائیکورٹس کے باہر احتجاج کی حکمت عملی بنائی گی، جبکہ تمام بارز میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے ساتھ اظہار یکجہتی اور تحقیقات کے مطالبے کی قراردادیں منظور کی جائیں گی۔
سیاسی کمیٹی کے کرنے کا کام
اس کے علاوہ سیاسی کمیٹی ملک بھر میں جلسے اور ریلیوں کے انعقاد کے حوالے سے اپنی تیاریوں کا آغاز کرے گی۔ کور کمیٹی نے اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی حکمت عملی کو حتمی شکل دینے کے لیے سب کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو کل تک اپنی سفارشات کور کمیٹی کے سامنے رکھے گی۔