دُقَّہ کیا ہے اور اہلِ مدینہ اسے کب استعمال کرتے ہیں؟

ہفتہ 30 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

(دُقَّہ) کا نام زبان پر آتے ہی (مدینہ) ذہن میں آجاتا ہے، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ یہ نام کلچرل طور پر لازم وملزوم ہیں۔ (دقہ) ہے کیا؟ اور اسے اہلِ مدینہ کب استعمال کرتے ہیں؟

دقہ مسالوں کا ایک مرکب ہے جسے مدینہ کے لوگ رمضان کے مہینے میں مقامی اہم پکوانوں میں شامل کرنے کے ساتھ ساتھ اسے علیحدہ بھی استعمال کرتے ہیں۔ (دقہ) دھنیا، زیرہ، ست لیموں اور ہمالیائی نمک پر مشتمل ہوتا ہے اور کچھ لوگ اس میں تل کا اضافہ بھی کرتے ہیں۔

مدینہ منورہ کے احمد العمودی (دقہ) بنانے کے ماہر ہیں جو 40 سال سے اسے مستقل طور پر بنا رہے ہیں، انہوں نے (دقہ) کا لغوی مطلب (تھوڑی چیز) بتلایا، کیونکہ اسے تھوڑی سی مقدار میں ہی دسترخوان پر رکھا اور کھایا جاتا ہے۔

(دقہ) کا استعمال روزہ کی افطاری کی موقع پر مدینہ کے اکثر گھروں میں کیا جاتا ہے، مسجدِ نبوی میں رکھے گئے دستر خوانوں میں دہی کے ساتھ اسے برسہا برس سے پیش کیا جا رہا ہے۔ مدینہ کے لوگ رمضان کے موقع پر (دقہ) اپنے احباب واقارب میں ہدیہ کے طور پر بھی بھیجتے ہیں۔

احمد العمودی نے (دقہ) بنانے کا طریقہ بتلاتے ہوے کہا کہ سوکھا دھنیا، زیرہ، ہمالین سالٹ، ست لیموں، عام نمک، کالی مرچ کو مختلف مقدار میں یکجا کیا جاتا ہے۔ (دقہ) کا مسالا دہی، اور دیگر مقامی مروجہ کھانوں میں تھوڑا سا ڈال کر ٹیسٹ بدلنے کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔

حرم میں افطاری کے موقع پر (دقہ) کے ساتھ (دہی)، (کھجور)، اور (شُریک) دی جاتی ہے، (شُریک) ایک قسم کا گول بند ہے جس پر پر تل لگے ہوتے ہیں، بیچ سے دائرہ شکل میں خالی ہوتا ہے، اور یہ بند بھی اہلِ مدینہ کا خاصہ ہے۔ (دقہ) میں پڑنے والے مسالے کچھ پاک وہند سے، کچھ شام سے در آمد کیے جاتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp